جمعہ کی نماز میں صرف قعدہ ملے تو؟

سوال :

زید نماز جمعہ میں اس وقت شامل ہوا کہ امام تشہد کے لیے بیٹھ گئے، سوال یہ ہے کہ زید اس نماز کو جمعہ کی دو رکعت ادا کرے یا ظہر کی چار رکعت؟
(المستفتی : حافظ سفیان، مالیگاؤں)
----------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : صورتِ مسئولہ میں زید کے لئے بہتر یہ تھا کہ وہ دوسری مسجد میں جہاں خطبہ ملنے کا امکان ہو وہاں چلا جاتا، اور خطبہ سننے کی فضیلت حاصل کرتا۔ لیکن اگر وہیں نماز ادا کرے تب بھی اس کی نمازِ جمعہ ادا ہوجائے گی، کیونکہ نماز جمعہ میں اگر مقتدی کو قعدہ بھی مل جائے تو اس کی نماز جمعہ درست ہوجاتی ہے۔ لہٰذا جب وہ اپنی نماز مکمل کرنے کے لیے کھڑا ہوگا تو وہ دو ہی رکعت ادا کرے گا، ظہر کی چار رکعت نہیں۔ البتہ بلاعذر شرعی تاخیر سے آنے اور خطبہ سننا چھوڑ دینے کی وجہ سے زید گناہ گار ہوگا۔

(وَمَنْ أَدْرَكَهَا فِي تَشَهُّدٍ أَوْ سُجُودِ سَهْوٍ) عَلَى الْقَوْلِ بِهِ فِيهَا (يُتِمُّهَا جُمُعَةً)۔ (الدر مع الرد : ٢/١٥٧)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
14 صفر المظفر 1442

تبصرے

  1. عبدالشکور پربھنی مہاراشٹر
    بہت ہی اہم مسلے کی وضاحت فرمای
    اللہ آپ کو جزائے خیر عطا فرمائے

    جواب دیںحذف کریں

ایک تبصرہ شائع کریں

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

لاڈلی بہن اسکیم کی شرعی حیثیت

بوہرہ سماج کا وقف ترمیمی قانون کی حمایت اور ہمارا رد عمل