منگل، 5 جنوری، 2021

لپ اسٹک لگانے اور اس حالت میں وضو اور غسل کا حکم

سوال :

مفتی صاحب ایک مسئلہ یہ ہے کہ عورتیں اپنے ہونٹوں پر جو لپ اسٹک (لالی) لگاتی ہیں تو اسکو لگانے میں شریعت کا کیا حکم ہے؟ نیز اسکو لگانے کے بعد کیا وضو ہوجائے گا ؟ اگر ہوگا تو کیا نماز بھی ہوجائے گی؟ مفصل جواب عنایت فرمائیں۔
(المستفتی : حافظ توصیف عرفانی، مالیگاؤں)
-----------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : عورتوں کا ہونٹوں پر سُرخی یعنی  لپ اسٹک  لگانا جائز اور درست ہے، البتہ اگر یقینی طور پر علم ہوجائے کہ اس میں کوئی ناپاک یا حرام شئے ملی ہوئی ہے اور اپنی اصل حالت میں لپ اسٹک میں موجود ہے تو پھر اس کا استعمال جائز نہ ہوگا۔

 لپ  اسٹک عموماً تہہ دار اور پرت والی ہوتی ہے جو ہونٹوں تک پانی پہونچنے میں رکاوٹ بنتی ہے، لہٰذا جب اسے لگایا جائے تو وضو اور ناپاکی سے پاک ہونے والے غسل کے وقت اس کا صاف کرنا ضروری ہے، صاف کرلینے کے بعد وضو اور غسل درست ہوگا اور نماز بھی صحیح ہوگی، لپ اسٹک صاف کئے بغیر وضو اور غسل درست نہیں ہوگا۔ اور جب غسل اور وضو نہیں ہوگا تو نماز بھی نہیں ہوگی۔

ملحوظ رہنا چاہیے کہ عورتوں کو  لپ  اسٹک  لگاکر اور بن سنور کر اجنبی غیرمحرم مردوں کے سامنے جانا ناجائز اور حرام ہے۔ لیکن اگر اپنے شوہر کو خوش کرنے کے لئے اور اسی طرح صحبت کے وقت لپ اسٹک لگائی جائے تو اس میں شرعاً کوئی قباحت نہیں ہے۔

نوٹ : اردو مطبوعہ فتاوی میں جہاں بھی لپ اسٹک سے متعلق مسئلہ لکھا ہوا ہے اس میں کہیں بھی لپ اسٹک کو مطلق ناجائز نہیں کہا گیا ہے، لہٰذا بغیر تحقیق اور یقینی علم کے کسی بھی چیز کو حرام کہہ دینا بذاتِ خود وبال ہے۔

الیقین لا یزول بالشک۔ (الأشباہ والنظائر : ۹۰)

ولایمنع الطہارۃ ونیم وحناء ودرن…وکذا دہن ودسومۃ وتراب في ظفر مطلقاً وما علی ظفر صباغ، وقیل إن صلبا منع وہو الأصح (در مختار) أي إن کان ممضوغاً مضغامتأکدًا، بحیث تداخلت أجزاؤہ وصار لزوجۃ وعلاکۃ کالعجین لا متناع نفوذ الماء مع عدم الضرورۃ والحرج۔ (شامي، کتاب الطہارۃ، مطلب في أبحاث الغسل، ۱/۱۵۴)

وأما التحمیر ونحوہ فیجوز بإذن الزوج وفي داخل البیت، ویحرم بغیر إذن الزوج وخارج المنزل۔ (الفقہ الإسلامي، وأدلتہ، کتاب الحظر والإباحۃ، تاسعا: الترجل والتخنث، ۳/۵۸۰)

شرط صحتہ أي الوضوء زوال ما یمنع وصول الماء إلی الجسد کشمع شحم۔ (مراقي الفلاح مع الطحطاوي ۶۲ أشرفیۃ)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
20 جمادی الاول 1442

2 تبصرے: