میت کے پاس قرآن مجید پڑھنا

سوال :

کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیان شرع متین درمیان مسئلہ ھذا کے کہ کیا میت کے پاس قرآن مجید پڑھنا منع ہے؟ اگر منع ہے تو کیوں؟ جواب عنایت فرمائیں۔
(المستفتی : افضل مدنی، پونے)
------------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : میت کو غسل دینے سے پہلے اُس کے قریب بیٹھ کر تیز آواز سے قرآن کریم کا پڑھنا مکروہ ہے، کیونکہ روح نکلنے کے بعد میت نجس اور ناپاک ہوجاتی ہے۔ البتہ غسل سے پہلے میت کے پاس آہستہ قرآن مجید پڑھنے کی گنجائش ہے۔

تُكْرَهُ الْقِرَاءَةُ عِنْدَهُ حَتَّى يُغَسَّلَ ۔ قال ابن عابدین : وَكَذَا يَنْبَغِي تَقْيِيدُ الْكَرَاهَةِ بِمَا إذَا قَرَأَ جَهْرًا۔ ( شامی : ٢ /١٩٣-١٩٤)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
03 جمادی الآخر 1442

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

کیا ہے ہکوکا مٹاٹا کی حقیقت ؟

مفتی محمد اسماعیل صاحب قاسمی کے بیان "نکاح کے وقت حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی عمر سولہ سال تھی" کا جائزہ