ہفتہ، 23 جنوری، 2021

حالتِ احرام میں مچھلی پکڑنا

سوال :

کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیان شرع متین درمیان مسئلہ ھذا کے کہ حالتِ احرام میں مچھلی پکڑنا کیسا ہے؟ اگر کسی نے مچھلی کا شکار کرلیا تو اس پر کوئی جزاء واجب ہوگی؟
(المستفتی : عبداللہ، دہلی)
-----------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : ایسے جانور جو پانی میں پیدا ہوتے ہیں اور وہیں جیتے مرتے ہیں، جیسے مچھلی، کچھوا، کیکڑا وغیرہ، احرام کی حالت میں ان کا شکار جائز ہے، ان  پر کوئی جزا نہیں ہے۔ البتہ احناف کے یہاں صرف مچھلی کھانا حلال ہے، لہٰذا صرف مچھلی کھانا جائز ہوگا بقیہ جانداروں کا کھانا جائز نہیں۔

قَالَ اللہُ تعالٰی : اُحِلَّ لَکُمْ صَیْدُ الْبَحْرِ وَطَعَامُہٗ مَتَاعاً لَّکُمْ۔ (سورۃ المائدۃ، جزء آیت : ٩٦)

وبحری : وہو ما یکون توالدہ فی البحر فالعبرۃ بالتوالد لا بالمعاش فالبحری حلال اصطیادہ للمحرم بجمیع انواعہ سواء کان ماکولاً او غیرہ۔ (غنیۃ الناسک : ۲۸۱)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
09 جمادی الآخر 1442

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں