ہفتہ، 16 جنوری، 2021

کیکڑا کھانے کا حکم


سوال :

کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیان شرع متین درمیان مسئلہ ھذا کے کہ کیکڑا کھانا کیسا ہے؟ اگر ناجائز ہے تو کوئی ڈاکٹر کسی مرض میں اس کے کھانے کی تجویز دے تو کیا اس پر عمل کرسکتے ہیں؟
(المستفتی : محمد زاہد، مالیگاؤں)
-----------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : دریائی جانوروں میں صرف مچھلی حلال ہے اور کیکڑا مچھلی میں داخل نہیں۔ لہٰذا کیکڑا حلال نہیں ہے۔ البتہ اگر دیندار تجربہ کار ماہر معالج تجویز کردے کہ شفاء اسی میں منحصر ہے، تب اس کا کھانا درست ہوگا۔

ولایأکل من حیوان الماء إلا السمک، وقال: مالکؒ و جماعۃ من أہل العلم بإطلاق جمیع ما في البحر الخ (ہدایۃ، کتاب الذبائح، اشرفي دیوبند ۴/۴۴۲)

فلا یجوز اتفاقًا کحیات وضبّ و ما في بحرکسرطان إلا السمک۔ (درمختار : ٤١٥)

الاستشفاء بالمحرم إنما لا تجوز إذا لم یعلم فیہ شفاء، أما إذا علم أن فیہ شفاء ولیس لہ دواء أخر غیرہ یجوز الاستشفاء بہ۔ (الفتاویٰ التاتارخانیۃ زکریا ۱۸/۲۰۰ رقم: ۲۸۵۰۴)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
02 جمادی الآخر 1442

2 تبصرے:

  1. Jazaka Allah
    Kitna asan h aaj hamary maslon ka hal pochna aur janna
    Allah mufti saheb k elm aur omar mey berkat dey
    Ameen

    جواب دیںحذف کریں