منگل، 25 دسمبر، 2018

نئے سال کے موقع پر جشن منانے کا حکم

*نئے سال کے موقع پر جشن منانے کا حکم*

سوال :

سال نو کے موقع پر بعض حضرات پارٹی کرتے ہیں، ان کا یہ عمل کیسا ہے؟ اور ایسی پارٹی میں شریک ہونا جو نئے سال کی خوشی میں ہو کیسا ہے؟
(المستفتی : محمد معاذ، مالیگاؤں)
----------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : غیر قوموں کے مذہبی طور طریقوں کو اختیار کرنا یا ان کےخصوصی شعار کو اپنانا حرام ہے، اور ان کے دیگر رسوم وعادات کو اپنانا مکروہ ہے، جن میں Birthday اور Happy new year celebration وغیرہ شامل ہیں۔

نئے سال کے موقع پر پارٹی کرنا، جشن منانا مسلمانوں کا طرز عمل نہیں ہے بلکہ یہ مغربی قوموں سے متأثر ہونے کا نتیجہ ہے، جس میں کھانے پینے کے علاوہ بھی مزید برائیاں انجام دی جاتی ہیں، اور اگر مزید منکرات نہ بھی ہوں تب بھی یہ چیزیں شریعتِ مطہرہ میں ممنوع ہیں۔

نئے سال کا جشن منانے والے مسلمانوں کی بے وقوفی کو اس مثال کے ذریعے سمجھ لیا جائے کہ دنیا میں ہونے والے امتحانات کے درمیان اگر طلبہ کو تین دن کی تعطیل ملتی ہے تو عقلمند اور ہوشیار طلبہ اسے بڑی غنیمت جانتے ہیں اور اس پورے وقت کو امتحان کی تیاری میں صَرف کرتے ہیں، اب اگر کوئی طالب علم ان میں سے ایک ایک دن کے گزرنے پر جشن اور خوشی منائے تو بلاشبہ اسے احمق ہی کہا جائے گا۔ کیونکہ اپنے امتحان کو بہتر سے بہتر بنانے کا وقت گزر رہا ہے اور یہ بے وقوف خوشی منا رہا ہے۔ تو پھر ہمیشہ ہمیش کی آخرت بنانے کے لیے اللہ تعالیٰ نے ہمیں جو مقررہ وقت دیا ہے اس کے کم ہونے پر جشن منانا اعلی درجہ کی حماقت میں شمار ہوگا۔ لہٰذا مسلمانوں کے لیے لازم ہے کہ وہ Happy New year کی پارٹیوں کا انعقاد کرنے اور اس میں شرکت کرنے سے اجتناب کریں۔ اور اپنے سابقہ اعمال کا جائزہ لے کر برے اعمال سے توبہ اور نیک اعمال میں اضافہ کی کوشش کریں۔

عن ابن عمر قال قال رسول اﷲﷺ من تشبہ بقوم فھو منھم۔ (سنن ابی داؤد : ۲۰۳/۲)

عن ابی موسی قال المرأ مع من احب۔ (صحیح ابن حبان : ۲۷۵/۱)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
17 ربیع الآخر 1440

2 تبصرے:

  1. انصاری محمود25 دسمبر، 2020 کو 7:04 AM

    مفتی صاحب بہت عمدہ مثال دی آپ نے.
    جزاکم اللہ خیرا کثیراً کثیرا

    جواب دیںحذف کریں
  2. Mufteee sahab ap ne bilkul sahee farmaya alla pak hame our sabhee musalmano ko is par amal karne ki toufeeq ata farmaye

    Jazakalla hu khairal jaza

    جواب دیںحذف کریں