ہفتہ، 5 اکتوبر، 2019

طلاق سے متعلق ایک عوامی غلط فہمی کا ازالہ

*طلاق سے متعلق ایک عوامی غلط فہمی کا ازالہ*

سوال :

زید نے اپنی بیوی کو ایک طلاق دیا اسکے ایک مہینے بعد دوسرا طلاق دیا اس دوسرے طلاق کو آج تین مہینہ چار دن ہوگئے ہیں تو کیا تیسری طلاق ہوگئی ہے یا پھر وہ شخص رجوع کرسکتا ہے؟
درج بالا معاملے میں رہنمائی فرمائیں نوازش ہوگی۔
(المستفتی : محمد زاہد، مالیگاؤں)
-----------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : صورتِ مسئولہ میں زید نے آج سے چار مہینہ چار دن پہلے اپنی بیوی کو ایک طلاق دی پھر اس کے ایک مہینے بعد دوسری طلاق دی تو چونکہ پہلی طلاق کے بعد زید نے رجوع نہیں کیا تو عدت پہلی ہی طلاق سے شروع ہوچکی تھی جس کی مدت تین ماہواری ہے، لہٰذا پہلی طلاق کے بعد تین ماہواری گذر جانے کے بعد یہ دو طلاق، طلاق بائن بن گئی۔

طلاقِ بائن کا حکم یہ ہے کہ عدت گذرنے کے بعد بیوی زید کے نکاح سے نکل گئی، اب وہ کسی اور سے بھی نکاح کرسکتی ہے، اور چاہے تو نئے مہر کے ساتھ زید سے بھی نکاح کرسکتی ہے۔ اس صورت میں حلالۂ شرعیہ کی ضرورت نہیں۔ نیز زید سے نکاح کی صورت میں اب زید کو صرف ایک طلاق کا حق حاصل رہے گا۔

بطورِ خاص ملحوظ رہے کہ یہ ایک عوامی غلط فہمی ہے کہ جس میں یہ سمجھا جاتا ہے کہ ایک یا دو طلاق کی صورت میں بھی عدت گذر جانے کے بعد تینوں طلاق واقع ہوجاتی ہے، جبکہ ایسا نہیں ہے، جب تک تین طلاق نہیں دی جائے گی تین طلاق واقع نہیں ہوگی۔

عن سماکؓ قال : سمعت عکرمۃؓ یقول : الطلاق مرتان : فإمساک بمعروف، أو تسریح بإحسان، قال: إذا طلق الرجل امرأتہ واحدۃ فإن شاء نکحہا، وإذا طلقہا ثنتین فإن شاء نکحہا، فإذا طلقہا ثلاثاً فلا تحل لہ حتی تنکح زوجاً غیرہ۔ (المصنف لابن أبي شیبۃ، ما قالوا في الطلاق مرتان، ۱۰/۱۹۷، رقم:۱۹۵۶۴)

أما الطلاق الرجعي: فالحکم الأصلي لہ ہو نقصان العدد، فأما زوال الملک وحل الوطئ، فلیس بحکم أصلي لہ لازم، حتی لا یثبت للحال، وإنما یثبت في الثاني بعد انقضاء العدۃ، فإن طلقہا ولم یراجعہا؛ بل ترکہا حتی انقضت عدتہا بانت۔ (بدائع الصنائع : ۴؍۳۸۷)

وینکح مبانتہ بما دون الثلاث في العدۃ و بعدہا بالإجماع۔ (تنویر الأبصار : ۳؍۴۰۹)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
05 صفر المظفر 1441

5 تبصرے:

  1. اگر پھر زید وہی بیوی سے نکاح کر لیتا ہے اور پھر طلاق دیتا ہے تو کیا

    جواب دیںحذف کریں
  2. اس بار تیسری اور اخری طلاق بچی ہے۔ اسکے دینے کے بعد وہ اس سے نکاح کر سکتا ہے یا نہیں۔ کی حلالہ کی نوبت اے گی۔

    جواب دیںحذف کریں
  3. ماشاءاللہ بہت زبردست اور قابل اطمینان جواب

    جواب دیںحذف کریں
  4. ماشاءاللہ بہت ہی خاص وجہ پر روشنی ڈالی گئی ہے جس کو آسان لفظوں میں سمجھانے کی پوری کوشش مفتی صاحب نے کی اللہ تعالیٰ انکو اور روز قلم دے آمین ثم آمین یارب العالمین

    جواب دیںحذف کریں