ہفتہ، 8 مئی، 2021

بدن اور کپڑوں پر چھپکلی گرجائے تو؟

سوال :

مفتی صاحب مسئلہ یہ پوچھنا تھا کہ اگر کسی شخص کے ہاتھ پیر یا پیٹھ پر سے چھپکلی گذر جائے توکیا اسکا غسل کرنا ضروری ہوگا۔ اور غسل میں بھی سونے کے برتن کا پانی ہونا چاہیے۔ وغیرہ وغیرہ۔ یہ باتیں شرعی لائن سے کس حد تک درست ہیں؟ رہنمائی فرمائیں۔ اللہ پاک آپ کی خدمات کو قبول فرمائے۔ آمین
(المستفتی : فیصل عبدالخالق، مالیگاؤں)
----------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : اگر چھپکلی پر بظاہر کوئی ناپاکی نہ لگی ہوتو کپڑے اور بدن کا دھونا ضروری نہیں ہے۔ لیکن چونکہ اس کی وجہ سے طبیعت میں کراہت پیدا ہوتی ہے، اس لیے دھولینا چاہیے۔ سونے کے برتن کے پانی سے دھونے کا حکم شرعاً نہیں ہے۔ البتہ چھپکلی کے بدن یا کپڑے لگ جانے سے اگر طبی اعتبار سے نقصان کا اندیشہ ہو اور یہ نقصان کسی خاص چیز مثلاً سونے کے برتن کے پانی سے زائل ہونے ہوتا ہوتو اس کے پانی سے دھونے کی گنجائش ہوگی۔ اس سلسلے میں اطباء کے مشورہ پر عمل کیا جائے گا۔ اور ہماری معلومات کے مطابق طبی نقطہ نظر سے بھی ایسا کچھ نہیں ہے۔

الیقین لا یزول بالشّکِّ۔ (الأشباہ والنظائر : ٢٢٠)

ان ما ثبت بیقین لا یرتفع بالشک ، وما ثبت بیقین لا یرتفع إلا بیقین ۔ (۴۵/۲۸۹، یقین، الموسوعۃ الفقہیہ)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
25 رمضان المبارک 1442

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں