اتوار، 9 مئی، 2021

قنوت نازلہ میں ممالک اور وبائی بیماری کا نام لینا

سوال :

مفتی صاحب! کیا قنوتِ نازلہ میں حضورﷺ کی مسنون دعاؤں کے علاہ دیگر دعائیں عربی میں مانگی جاسکتی ہیں؟ جب کہ فجر کی فرض نماز ادا کی جارہی ہو، ایک اور چیز کا خلاصہ فرمائے کہ نماز میں قنوت نازلہ میں کشمیر، فلسطین اور دیگر ممالک نیز کرونا کا نام لینا درست ہوگا؟
(المستفتی : عباد الرحمن، مالیگاؤں، ایولہ)
----------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : قنوتِ نازلہ چونکہ مسلمانوں پر حوادث ومصائب کے پیش آنے پر پڑھی جاتی ہے، لہٰذا اس میں حالات وواقعات کے اعتبار سے مظلومین کے حق میں ان کے شہروں اور ملکوں کے نام لے کر دعا کرنا اور ظالمین کے حق میں ان کی ہلاکت وبربادی کے لئے ان کے ملکوں اور شہروں کے نام لے کر بد دعا کرنا جائز اور درست ہے۔

دارالعلوم ندوۃ العلماء کا فتوی ہے :

سوال : اگر کوئی امام فجر کی نماز میں قنوت نازلہ پڑھتے وقت مصائب میں پھنسے ہوئے ممالک کے جان ومال وغیرہ کی حفاظت کے واسطہ ان ممالک کا نام لے کر دعا کرتا ہے جیسا کہ اگلے سال شوال میں دارالعلوم دیوبند کی مسجد قدیم کے اندر ان ممالک مثلاً فلسطین، بوسنیا، چیچینیا وکشمیر وغیرہ کے بارے میں اور رمضان شریف کے اند رحرمین شریفین میں بھی اسی طرح قنوت نازلہ میں دعا کرتے ہوئے دیکھا گیا ہے تو کیا اس طرح دعا کرنے سے نماز فاسد ہوجائے گی یا درست ہوگی؟

ھــوالـمـصـــوب :

صورت مسئولہ میں نماز فاسد نہ ہوگی۔

تحریر:مسعود حسن حسنی    تصویب : ناصر علی ندوی

نیز وبائی بیماری کا نام لینا بھی اگرچہ جائز ہے، لیکن زیادہ بہتر ہے کہ اس سلسلے میں درج ذیل دعاؤں کے اہتمام پر اکتفا کیا جائے۔

اللّٰهُمَّ اِنَّا نَسْأَلُكَ عِلْمَاً نَافِعاً ،وَرِزْقَاً وَاسِعاً، وَشِفَاءً مِنْ کُلِّ دَاء ۔

اللّٰهُمَّ اِنَّا نَعُوْذُبِكَ مِنَ الْبَرَصِ وَالْجُنُوْنِ وَالْجُذَامِ وَمِنْ سیِّئِ الْاَسْقَامِ۔

اللهمَّ ارْفَعْ عَنَّا الْبَلَاءَ وَالْوَبَاءَ

دارالعلوم دیوبند کا فتوی ہے :
جی ہاں اپنی طرف سے بنا کے الفاظ ایک دو جملہ کہنے کی اجازت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قبیلہ رِعْل اور قبیلہ ذکوان کا نام لے کر نماز کے اندر دعاء قنوت میں لعنت فرمائی ہے۔ ان دونوں قبیلوں کے لوگوں نے ستر قراء صحابہ کو دھوکہ سے لیجاکر انھیں شہید کیا تھا۔ (رقم الفتوی : 9450)

عن أنس بن مالک رضي اﷲ عنہما أن النبي صلی اﷲ علیہ وسلم قنت شہرا في صلاۃ الصبح یدعو علی أحیاء العرب علی رعل وذکوان وعصیۃ، وبني لحیان، زاد خلیفۃ۔ (بخاري، کتاب المغازي، باب غزوۃ الرجیع، ورعل وذکوان، رقم: ۳۹۴۳)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
26 رمضان المبارک 1442

1 تبصرہ: