منگل، 11 مئی، 2021

افطار کے اعلان کے بعد اذان کے انتظار میں مزید ٹھہرنا

سوال :

یہ دین ہمیشہ غالب رہےگا جب تک لوگ افطار میں جلدی کرینگے کیوں کہ یہود ونصاری افطار میں تاخیر کرتے ہیں " اس حدیث سے مراد کتنی جلدی؟ وضاحت مطلوب ہے۔
کیا آپ ﷺ نے کسی حدیث میں احتیاط کا لفظ استعمال کیا ہے (مطلب کے افطار کرنے میں احتیاط کیا جائے وقت کے اعتبار سے) کسی عالمہ نے لوگوں سے ایسا کہا کہ ہم دن بھر روزہ رکھتے ہیں تو جلدی کیوں کرتے ہیں کھولنے میں؟ ایسا نہ ہو کہ ہمارا روزہ خراب ہوجائے۔ لہٰذا مسجد میں افطار کے لئے کیے جانے والے اعلان پر افطار نہ کیا جائے بلکہ اذان کا انتظار کیا جائے اور ایک نہیں بلکہ جب تک تین مسجد کی اذان نا ہو تب تک۔ مفتی صاحب کیا ان کا اسطرح کہنا درست ہے؟ اگر ایسا کیا جانے لگے تو آپ ﷺ کی حدیث تو بے معنی ہوگئی۔ جو لوگ اس عالمہ کی کہی بات پر عمل پیرا ہیں انہیں کسطرح سمجھایا جائے براہ کرم رہبری فرمادیں۔
(المستفتی : فیضان عابد، مالیگاؤں)
----------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : حدیث شریف میں جلدی سے مراد یہی ہے کہ غروب آفتاب کا یقینی علم ہوجائے تو پھر بلاعذر افطار میں تاخیر نہیں کرنا چاہیے۔ یعنی غروب آفتاب ہوجائے تو روزہ افطار کرلینے کا حکم ہے۔ لیکن غروب آفتاب کا بالکل صحیح وقت معلوم کرنا مشکل ہے، اس لیے تقویم میں جو غروب آفتاب کا وقت لکھا ہوتا ہے اس کے احتیاطاً پانچ منٹ بعد ہمارے یہاں بعض مساجد میں افطار کا اعلان ہوتا ہے اور بعض مساجد میں اذان دے دی جاتی ہے۔ اس لیے اعلان کے فوراً بعد افطار کرلینا چاہیے، اذان کے لیے مزید انتظار نہیں کرنا چاہیے اور وہ بھی تین تین مساجد کی اذان کے لیے انتظار کرنا تو مکروہ عمل بن جائے گا۔ لہٰذا سوال نامہ میں مذکور عالمہ کی بات درست نہیں ہے۔ انہیں غالباً حالات کا علم نہیں ہے۔ لہٰذا انہیں بھی اور دوسروں کو بھی اس مسئلہ سے واقف کرائیں۔

قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ا: لاَ یَزَالُ النَّاسُ بِخَیْرٍ مَا عَجَّلُوْا الْفِطْرَ۔ (بخاری : ۱؍۲۶۳)

قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ا: قَالَ اللّٰہُ تَعَالیٰ أَحَبُّ عِبَادِیْ إِلَيَّ أَعْجَلُہُمْ فِطْراً۔ (ترمذی : ۱؍۱۵۰)

وقال الحصکفي : ویستحب تعجیل الفطر لحدیث: ثلاث من أخلاق المرسلین: تعجیل الإفطارقال ابن عابدین: قولہ: ”وتعجیل الفطر“ ولا یفطر ما لم یغلب علی ظنہ غروب الشمس وإن أذن الموٴذن․ (الدر المختار مع رد المحتار: ۳/۳۵۷، کتاب الصوم، ط: دار إحیاء التراث العربي، بیروت)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
28 رمضان المبارک 1442

1 تبصرہ: