منگل، 11 مئی، 2021

عید کے دن قبرستان جانے کا حکم

سوال :

فرماتے ہیں علماء دین ومفتیان شرع متین درمیان مسئلہ ھذا کے کہ عید کے دن قبرستان جانے کا کیا حکم ہے؟ مدلل رہنمائی فرمائیں اور عنداللہ ماجور ہوں۔
(المستفتی : جاوید احمد، مالیگاؤں)
------------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : قبروں کی زیارت اور مرحومین کے ایصالِ ثواب کے لئے کسی بھی وقت قبرستان جانا جائز اور درست ہے۔ لیکن عید کے دن قبرستان جانے کا کوئی حکم یا فضیلت قرآن و حدیث میں مذکور نہیں ہے۔ لہٰذا اگر کوئی عید کے دن قبرستان جانے کو ضروری یا سنت نہ سمجھتے ہوئے چلا جائے تو اس میں شرعاً کوئی قباحت نہیں ہے۔ لیکن اگر کوئی ضروری یا سنت سمجھتے ہوئے جائے تو بلاشبہ اس کا یہ عمل دین میں زیادتی اور بدعت کہلائے گا۔ ہر بدعت گمراہی ہے اور ہر گمراہی جہنم میں لے جانے والی ہے۔

عن ابن مسعود رضي اللّٰہ تعالیٰ عنہ أن رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم قال: کنت نہیتکم عن زیارۃ القبور فزوروہا، فإنہا تزہد في الدنیا وتذکر الآخرۃ۔ (سنن ابن ماجۃ، الجنائز / باب ما جاء في زیارۃ القبور رقم: ۱۵۷۱)

ولایکرہ الدفن لیلاً ولہ إجلاس القارئین عند القبر وہو المختار، وفی الشامیۃ : ولایکرہ الجلوس للقراءۃ علی القبر فی المختار۔ (الدر مع الرد، کتاب الصلاۃ، باب صلاۃ الجنازۃ ، مطلب في وضع الجرید ونحو الآس علی القبور، ۳/۱۵۵، ۱۵۶)

عن عائشۃ رضي اللّٰہ تعالیٰ عنہا قالت: قال رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم: من أحدث في أمرنا ہٰذا ما لیس منہ فہو رد۔ (صحیح البخاري، الصلح / باب إذا اصطلحوا علی صلح جور فالصلح مردود رقم: ۲۶۹۷)

عن العرباض بن ساریۃ رضي اللّٰہ عنہ قال : قال رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم ذات یوم في خطبتہ…: إیاکم ومحدثات الأمور، فإن کل محدثۃ بدعۃ، وکل بدعۃ ضلالۃ۔ (سنن أبي داؤد ۲؍۶۳۵)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
28 رمضان المبارک 1442

7 تبصرے:

  1. جہاں تک کسی قبر کی زیارت کی بات ہے تو میری معلومات کے مطابق صرف رسول اللہﷺ کی ہی قبر مبارک کی زیارت کا حکم ہے باقی کسی اور کی قبر کی زیارت کرنے کے لیئے جانا جائز نہیں ہے. آ پ اس بارے میں کیا کہتے ہیں?

    جواب دیںحذف کریں
  2. اللہ تعالی آپکو z جزای خیر عطا فرمائے آمین

    جواب دیںحذف کریں