جمعہ، 19 نومبر، 2021

ظہر پڑھتے ہوئے عصر کا وقت ہوجائے تو؟

سوال :

میرا سوال یہ ہے کہ میری ظہرکی نماز چھوٹ گئی تھی میں نے جب ظہر کی نماز شروع کی تو چار بج کر 12 منٹ ہو رہا تھا اور عصر کا وقت چار بج کر پندرہ منٹ پر شروع ہو رہا تھا تو میری نماز ہوئی یا مجھ کو قضا دہرانا پڑے گا؟
(المستفتی : محمد اخلاق، مالیگاؤں)
------------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : سب سے پہلی بات یہ سمجھ لی جائے کہ ہر نماز کو اپنے وقت پر ادا کرنا ضروری ہے۔ بلاعذر شرعی کسی بھی نماز کو قضا کردینا گناہ ہے۔ لہٰذا اس کا خیال رکھنا چاہیے۔ البتہ اگر کبھی کسی عذر کی وجہ سے کوئی نماز مثلاً ظہر کی نماز بالکل اخیر وقت میں پڑھی جائے کہ بعض حصہ ظہر کے وقت میں ادا ہو اور بعض عصر کے وقت میں ادا ہو تب بھی نماز درست ہوجاتی ہے۔ کیونکہ یہاں کوئی ممنوع وقت نہیں ہے بہ نسبت فجر کے، کیونکہ وہاں طلوع آفتاب کا ممنوع وقت شروع ہوجاتا ہے۔ لہٰذا یہاں ظہر میں اعادہ کا کوئی سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ البتہ یہ سوال ضرور ہوسکتا ہے اس نماز کو قضا یا اداء شمار کیا جائے؟ تو اس سلسلے میں مختلف اقوال ہیں، مشہور قول تو یہ ہے کہ تکبیر تحریمہ اگر وقت کے اندر کہی گئی ہے تو نماز ادا تصور کی جائے گی، جبکہ ایک قول یہ ہے کہ نماز کا جتنا حصہ وقت کے اندر پڑھا گیا وہ ادا ہے اور جتنا حصہ وقت گزرنے کے بعد پڑھا ہے، وہ قضا میں شمار ہوگا۔ یہی معاملہ مغرب، عشاء اور عشاء وفجر کا بھی ہے۔ عصر اور مغرب کا مسئلہ سمجھنے کے لیے درج ذیل جواب ملاحظہ فرمائیں : فجر کی نماز پڑھتے ہوئے سورج طلوع اور عصر کی نماز پڑھتے ہوئے سورج غروب ہوجائے

وَإِلَى أَنَّهُ لَوْ شَرَعَ فِي الْوَقْتِيَّةِ عِنْدَ الضِّيقِ ثُمَّ خَرَجَ الْوَقْتُ فِي خِلَالِهَا لَمْ تَفْسُدْ وَهُوَ الْأَصَحُّ۔ (مجمع الانہر : ١/١٤٦)

لَمَّا كَانَ الْقَضَاءُ فَرْعُ الْأَدَاءِ أَخَّرَهُ وَقَدْ قَسَّمَ الْأُصُولِيُّونَ الْمَأْمُورَ بِهِ إلَى أَدَاءٍ وَإِعَادَةٍ وَقَضَاءٍ فَالْأَدَاءُ ابْتِدَاءُ فِعْلِ الْوَاجِبِ فِي وَقْتِهِ الْمُقَيَّدِ بِهِ سَوَاءٌ كَانَ ذَلِكَ الْوَقْتُ الْعُمْرَ أَوْ غَيْرَهَ وَإِنَّمَا لَمْ نَقُلْ أَنَّهُ فَعْلُ الْوَاجِبِ كَمَا قَالَ غَيْرُنَا لِأَنَّهُ لَا يُشْتَرَطُ فِعْلُهُ كُلُّهُ فِي وَقْتِهِ لِيَكُونَ أَدَاءً لِأَنَّ وُجُودَ التَّحْرِيمَةِ فِي الْوَقْتِ كَافٍ لِكَوْنِ الْفِعْلِ أَدَاءً۔ (البحر الرائق : ٢/٨٤)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
13 ربیع الآخر 1443

3 تبصرے: