اتوار، 28 نومبر، 2021

قرآن کریم گرجائے تو اس کا کفارہ؟

سوال :

محترم مفتی صاحب! کسی سے قرآن مجید گرجائے تو اس کا کیا کفارہ ہوگا؟ براہ کرم اس پر بھی مفصل جواب لکھ دیں تاکہ لوگوں کو صحیح مسئلہ کا علم ہوجائے۔ اللہ تعالٰی آپ کے علم وعمل میں برکت عطا فرمائے۔ آمین
(المستفتی : محمد مزمل، مالیگاؤں)
------------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : قرآن مجید اللہ تعالیٰ کا کلام ہے۔ جس کا ادب واحترام ہر مسلمان پر واجب ہے۔ جس کا خیال بھی رکھا جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اگر کسی مسلمان سے قرآن مجید غلطی سے گر جائے تو وہ ڈر جاتا ہے۔ اور ایک مسلمان سے یہ امید بھی نہیں کی جاسکتی کہ وہ قرآن مجید کو قصداً گرا دے گا۔ اگر کوئی عاقل بالغ مسلمان معاذ اللہ جان بوجھ کر قرآن مجید گرادے تو اس کے کفر میں کیا شبہ ہوگا؟

حضرت مولانا خالد سیف اللہ رحمانی لکھتے ہیں :
قرآن مجید اللہ تعالیٰ کی کتاب ہے، اس لئے اس کے واجب الاحترام ہونے میں کوئی شبہ نہیں، قصداً قرآن مجید کی اہانت کفر ہے، البتہ اگر بلا ارادہ قرآن ہاتھ سے چھوٹ کر گر پڑا تو چونکہ قصد و ارادہ کو دخل نہیں، اس لیے اس پر کچھ گناہ نہیں۔ (کتاب الفتاویٰ : ١/٣٠٣)

خلاصہ یہ کہ اگر کسی مسلمان سے غلطی سے قرآن مجید گرجائے تو اس کے لیے شریعت میں کوئی کفارہ یا مخصوص مقدار میں صدقہ کرنا متعین نہیں کیا گیا ہے، اور نہ ہی وہ گناہ گار ہوگا۔ تاہم اسے احتیاطاً توبہ و استغفار کرلینا چاہیے، اور آئندہ اس سلسلے میں بہت احتیاط سے کام لینا چاہیے۔

عَنْ أَبِي ذَرٍّ الْغِفَارِيِّ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : إِنَّ اللَّهَ قَدْ تَجَاوَزَ عَنْ أُمَّتِي الْخَطَأَ، وَالنِّسْيَانَ، وَمَا اسْتُكْرِهُوا عَلَيْهِ۔ (سنن ابن ماجه، رقم : ٣٠٤٣)

إنْ كَانَ عَلَى وَجْهِ الِاسْتِخْفَافِ يَكْفُرُ وَإِلَّا فَلَا، كَذَا فِي الْغَرَائِبِ۔ (الفتاویٰ الہندیۃ : ٥/٣٢٢)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
22 ربیع الآخر 1443

1 تبصرہ:

  1. Hazrat aap ka har masla padh nahi pata hoon aap se ek guzariah hai ke telegram grupe banale Tu zyada behtar rahe ga

    جواب دیںحذف کریں