زیر ناف بال کس چیز سے صاف کریں؟

سوال :

زیر ناف بال کی صفائی کے لئے عورتین lotion اور پاؤڈر کا استعمال عام طور پر کرتی ہیں۔ مردوں کے لیے شرعی نکتہ نظر سے کیا حکم ہے؟ فربہ مرد اور عمر دراز مرد کے لئے بہت دقت ہوتی ہے۔ برائے مہربانی رہنمائی فرمائیے۔
اللہ تعالی آپ کو جزائے خیر عطا فرمائے۔ آمین
(المستفتی : عابد حسین، دھولیہ)
------------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : شریعتِ مطہرہ نے مرد وعورت دونوں کے لیے اصلاً زیر ناف بالوں کو صاف کرنے کا حکم دیا ہے، لیکن یہاں متعین نہیں کیا گیا ہے کہ استرے سے صاف کیا جائے یا اور کسی چیز سے، لہٰذا اس میں کچھ بھی منع نہیں ہے۔

البتہ عورتوں کے لئے لوہے یعنی بلیڈ وغیرہ کا استعمال بہتر نہیں ہے، اس لیے کہ لوہے کے استعمال سے جلد سخت ہوجاتی ہے، جبکہ عورت کے لیے یہ جگہ ملائم رہنا بہتر ہے تاکہ مرد زیادہ لطف اندوز ہو۔

معلوم ہوا کہ مردوں کے لیے کریم یا پاؤڈر وغیرہ کے استعمال میں کوئی قباحت نہیں ہے، بالخصوص اگر کوئی عذر ہو مثلاً زیادہ صحت مند اور عمر دراز افراد کا کریم یا پاؤڈر استعمال کرنا بلاکراہت درست ہے۔

(قَوْلُهُ وَيُسْتَحَبُّ حَلْقُ عَانَتِهِ) قَالَ فِي الْهِنْدِيَّةِ وَيَبْتَدِئُ مِنْ تَحْتِ السُّرَّةِ وَلَوْ عَالَجَ بِالنُّورَةِ يَجُوزُ كَذَا فِي الْغَرَائِبِ وَفِي الْأَشْبَاهِ وَالسُّنَّةُ فِي عَانَةِ الْمَرْأَةِ النَّتْفُ (قَوْلُهُ وَتَنْظِيفُ بَدَنِهِ) بِنَحْوِ إزَالَةِ الشَّعْرِ مِنْ إبْطَيْهِ وَيَجُوزُ فِيهِ الْحَلْقُ وَالنَّتْفُ أَوْلَى. وَفِي الْمُجْتَبَى عَنْ بَعْضِهِمْ وَكِلَاهُمَا حَسَنٌ، وَلَا يَحْلِقُ شَعْرَ حَلْقِهِ، وَعَنْ أَبِي يُوسُفَ لَا بَأْسَ بِهِ۔ (شامی : ٦/٤٠٦)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
11 محرم الحرام 1443

تبصرے

ایک تبصرہ شائع کریں

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

لاڈلی بہن اسکیم کی شرعی حیثیت

بوہرہ سماج کا وقف ترمیمی قانون کی حمایت اور ہمارا رد عمل