جمعرات، 26 اگست، 2021

لوڈو اور کیرم کھیلنے کا حکم

سوال :

محترم مفتی صاحب! لوڈو اور کیرم کھیلنا کیسا ہے؟ بہت سے لوگ اسے ناجائز اور حرام کہتے ہیں، دلائل کی روشنی میں آپ جواب عنایت فرمائیں۔
(المستفتی : محمد شہباز، مالیگاؤں)
------------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : موبائل پر یا موبائل کے باہر کھیلے جانے والے گیم مثلاً لوڈو، کیرم، پول وغیرہ اگر فرائض اور واجبات کو چھوڑ کر اس میں لگا رہے یا اُس میں پیسوں کے لین دین کی شرط لگادی جائے تب تو جُوا ہونے کی وجہ سے انہیں کھیلنا ناجائز اور حرام ہوگا۔

البتہ اگر یہ کھیل لین دین کی شرط کے ساتھ نہ ہو اور کبھی کبھار تفریح طبع کے لئے تھوڑی دیر کھیل لیا جائے جس میں فرائض و واجبات سے کوتاہی نہ ہوتو اس کی گنجائش ہوگی۔

عَنْ أَبِي سَلَمَةَ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : " مِنْ حُسْنِ إِسْلَامِ الْمَرْءِ تَرْكُهُ مَا لَا يَعْنِيهِ۔(سنن الترمذي، رقم : ٢٣١٧)

إن الملاهي كلها حرام۔ (الدر المختار مع رد المحتار : ٥٠٢/٩)

وکرہ تحریمًا اللعب بالنرد وکذا الشطرنج۔ قولہ : والشطرنج معرب شدرنج، وإنما کرہ؛ لأن من اشتغل بہ ذہب عناؤہ الدنیوي، وجاء ہ العناء الأخروي فہو حرام، وکبیرۃ عندنا۔ (شامي : ۶؍۳۹۴)

الألعاب التي يقصد بها رياضة الأبدان أو الأذهان جائزة في نفسها ما لم تشتمل على معصية أخرى۔ (تكملة فتح الملهم ٤٣٦/٤ حكم الألعاب في الشريعة)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
16 محرم الحرام 1443

1 تبصرہ: