جمعہ، 13 اگست، 2021

کیا قیامت دس محرم کو قائم ہوگی؟

سوال :

محترم مفتی صاحب! ہم نے یہ بات کئی لوگوں سے سنی ہے اور سرسری کہیں پڑھی بھی ہے کہ قیامت جمعہ کے دن اور یوم عاشوراء کو آئے گی۔ براہ کرم اگر اس سلسلے میں کوئی حدیث ہوتو وہ بیان فرمائیں۔
(المستفتی : محمد معین، مالیگاؤں)
------------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : قیامت جمعہ کے دن قائم ہوگی، یہ متعدد معتبر روایات سے ثابت ہوتی ہے، جیسا کہ مسلم شریف کی روایت میں ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا : ان دنوں میں سے کہ جن میں آفتاب طلوع ہوتا ہے سب سے بہتر دن جمعہ ہے، اسی دن حضرت آدم علیہ السلام پیدا کئے گئے۔ (یعنی ان کی تخلیق مکمل ہوئی) اسی دن وہ جنت میں داخل ہوئے اور اسی دن انہیں بہشت سے نکالا گیا (اور زمین پر اتارا گیا) اور قیامت بھی جمعہ ہی کے روز قائم ہوگی۔ البتہ جن روایات میں اس کی تاریخ دس محرم الحرام وارد ہوئی ہے وہ روایات محققین علماء کے نزدیک معتبر نہیں ہیں۔

مفتی شبیر احمد قاسمی لکھتے ہیں :
جمعہ کے دن قیامت قائم ہوگی، یہ تو حدیث میں موجود ہے؛ لیکن ۱۰؍ محرم کو قائم ہوگی یہ بات کسی صحیح حدیث میں نہیں مل سکی۔ (فتاویٰ قاسمیہ : ٢/٢٨)

دارالعلوم دیوبند کا ایک فتوی مع سوال ملاحظہ فرمائیں :
سوال :  کیا ایسی کوئی حدیث ہے کہ قیامت دس محرم کو واقع ہوگی؟ اگر ایسا ہے تو برائے کرم مجھ کو حدیث کی کتاب کا نام صفحہ نمبر کے ساتھ اور پوری حدیث عربی میں لکھ کرکے دے دیں؟
جواب : "ماثبت بالسنة" میں ایسی روایت کو موضوع (من گھڑت) قرار دیا گیا ہے، ”وتقوم القیامة یوم عاشورا، موضع ذکرہ ابن الجوزی عن ابن عباس وفیہ حبیب بن أبي حبیب وھو آفة“ (ماثبت بالسنة: ۱۱)۔ (رقم الفتوی : 23179)

معلوم ہوا کہ قیامت جمعہ کے دن قائم ہوگی، لیکن تاریخ دس محرم الحرام یعنی عاشوراء کا دن ہوگا یہ بات کسی بھی معتبر روایت سے ثابت نہیں ہے۔ لہٰذا اس بات کو بیان کرنے سے اجتناب کرنا چاہیے۔

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا الْمُغِيرَةُ يَعْنِي الْحِزَامِيَّ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ خَيْرُ يَوْمٍ طَلَعَتْ عَلَيْهِ الشَّمْسُ يَوْمُ الْجُمُعَةِ فِيهِ خُلِقَ آدَمُ وَفِيهِ أُدْخِلَ الْجَنَّةَ وَفِيهِ أُخْرِجَ مِنْهَا وَلَا تَقُومُ السَّاعَةُ إِلَّا فِي يَوْمِ الْجُمُعَةِ۔ (صحیح مسلم، رقم : 854)

ولا تقوم الساعۃ إلا یوم الجمعۃ، وفي ’’العرف الشذي‘‘: ورد في حدیث قوي: أن قیام الساعۃ یکون یوم عاشوراء، عاشر المحرم فیکون العاشوراء یوم الجمعۃ، أقول: لم أقف علیہ فلینظر۔ (معارف السنن، أبواب الجمعۃ، باب في الساعۃ التي ترجی في یوم الجمعۃ، مکتبہ أشرفیہ دیوبند، ۴/ ۳۰۶)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
03 محرم الحرام 1443

3 تبصرے: