منگل، 24 اگست، 2021

ایک شہر یا گاؤں کی ہر مسجد میں جمعہ قائم کرنا

سوال :

امید کہ حضرت مفتی صاحب دامت برکاتہم العالیہ آپ خیریت سے ہونگے۔ ایک مسئلہ ہمارے یہاں بہت زیادہ عروج پر ہے جمعہ کے سلسلے میں۔ دراصل بات یہ ہے کہ ہمارے محلہ میں تقریباً چار مساجد ہیں جس میں سے تین مساجد میں جمعہ کی نماز کافی روز سے ہوتی چلی آرہی ہے، لیکن اب اس وقت چوتھی مسجد کے اطراف میں جو حضرات مقیم ہیں وہ اپنی مسجد میں جمعہ شروع کرنا چاہتے ہیں، اور جمعہ شروع کرنے کے بنیاد بھی یہ ہے کہ یہاں اگر جمعہ شروع کیا جائے تو جمعہ کے روز چندہ ہوگا جس سے مسجد کی ضروریات کو پورا کرنے میں سہولت ہوگی، اب حضرت مفتی صاحب ایسی صورت میں وہاں چوتھی مسجد میں جمعہ شروع کرنا شرعاً جائز ہے یا نہیں؟ براہ کرم مدلل جواب عنایت فرمائیے گا۔
(المستفتی : محمد واصف، اورنگ آباد روڈ، جالنہ)
------------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : ایسا مقام جہاں جمعہ کی شرائط پائی جاتی ہوں وہاں کی ہر مسجد میں نماز جمعہ قائم کرنا جائز ہے۔ البتہ بہتر یہ ہے کہ شہر کی صرف بڑی مساجد میں جمعہ قائم کیا جائے تاکہ مجمع زیادہ ہونے کی وجہ سے مسلمانوں کی شان و شوکت اور ان کے اتحاد واتفاق کا مظاہرہ ہو۔

صورتِ مسئولہ میں جبکہ آپ کے علاقے میں جمعہ کی شرائط پائی جاتی ہیں اور وہاں تین مساجد میں جمعہ ہوتا ہے تو چوتھی مسجد میں بھی جمعہ قائم کرنا جائز ہے۔ اور مسجد کی ضروریات کی تکمیل کے لیے یہ قدم اٹھایا گیا ہے تو شرعاً اس میں کوئی قباحت بھی نہیں ہے۔

(وَتُؤَدَّى فِي مِصْرٍ وَاحِدٍ بِمَوَاضِعَ كَثِيرَةٍ) مُطْلَقًا عَلَى الْمَذْهَبِ وَ عَلَيْهِ الْفَتْوَى شَرْحُ الْمَجْمَعِ لِلْعَيْنِيِّ وَإِمَامَةُ فَتْحِ الْقَدِيرِ دَفْعًا لِلْحَرَجِ، (قَوْلُهُ مُطْلَقًا) أَيْ سَوَاءٌ كَانَ الْمِصْرُ كَبِيرًا أَوْ لَا وَسَوَاءٌ فَصَلَ بَيْنَ جَانِبَيْهِ نَهْرٌ كَبِيرٌ كَبَغْدَادَ أَوْ لَا وَسَوَاءٌ قُطِعَ الْجِسْرُ أَوْ بَقِيَ مُتَّصِلًا وَسَوَاءٌ كَانَ التَّعَدُّدُ فِي مَسْجِدَيْنِ أَوْ أَكْثَرَ هَكَذَا يُفَادُ مِنْ الْفَتْحِ، وَمُقْتَضَاهُ أَنَّهُ لَا يَلْزَمُ أَنْ يَكُونَ التَّعَدُّدُ بِقَدْرِ الْحَاجَةِ كَمَا يَدُلُّ عَلَيْهِ كَلَامُ السَّرَخْسِيِّ الْآتِي (قَوْلُهُ عَلَى الْمَذْهَبِ) فَقَدْ ذَكَرَ الْإِمَامُ السَّرَخْسِيُّ أَنَّ الصَّحِيحَ مِنْ مَذْهَبِ أَبِي حَنِيفَةَ جَوَازُ إقَامَتِهَا فِي مِصْرٍ وَاحِدٍ فِي مَسْجِدَيْنِ وَأَكْثَرَ بِهِ نَأْخُذُ لِإِطْلَاقِ۔ (شامی : ٢/١٤٤)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
14 محرم الحرام 1443

1 تبصرہ:

  1. مفتی صاحب اگر کوئی عالم کسی کو پیدائش کی مبارک باد دے اور اپنی تصویر بھی لگاے اس کی امامت کرنا یا مسلہ بتانا کیسا ھیں؟

    جواب دیںحذف کریں