پیر، 2 اگست، 2021

محرم کے مہینے میں نکاح کرنے کا حکم

سوال :

مفتی صاحب! بعض لوگ کہتے ہیں کہ محرم کے مہینے میں شادی نہیں کر سکتے۔ اسکی کیا حقیقت ہے؟ براہ کرم رہنمائی فرمائیں۔
(المستفتی : حافظ ثاقب، مالیگاؤں)
------------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : محرم الحرام کے مہینے میں شادی بیاہ کرنا بلا تردد جائز اور درست ہے، نکاح کی ممانعت کسی بھی مہینے میں نہیں ہے، آج کل لوگ محرم الحرام، خصوصاً اس کے پہلے عشرہ میں شادی کرنے کو برا خیال کرتے ہیں، اس مہینے کو سوگ کا مہینہ سمجھتے ہیں، اس کو حضرت حسین رضی اللہ عنہ سے تقاضۂ محبت کے خلاف سمجھا جاتا ہے، اسی طرح یہ بھی سمجھا جاتا ہے کہ اس مہینے میں کئے گئے نکاح نبھتے نہیں ہیں، یہ تمام باطل عقائد ہیں، جس کا ترک کرنا ہر مسلمان پر لازم ہے، اور جو شخص اس مہینے، خصوصاً پہلے عشرہ میں نکاح کرکے مذکورہ رسم و رواج اور باطل عقائد کو ختم کرنے کی کوشش کرے گا، اور اسلام کی حقیقی تصویر لوگوں کے سامنے پیش کرے گا، وہ عند اللہ اجرِ عظیم کا مستحق ہوگا۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا : جو شخص میری امت کے فساد وبگاڑ کے زمانہ میں میری ایک سنت کو زندہ کرے گا، تو اسے شہید کے برابر اجر ملے گا۔

سَأَلْته فِي جَمَاعَةٍ لَا يُسَافِرُونَ فِي صَفَرٍ وَلَا يَبْدَؤُنَ بِالْأَعْمَالِ فِيهِ مِنْ النِّكَاحِ وَالدُّخُولِ وَيَتَمَسَّكُونَ بِمَا رُوِيَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ «مَنْ بَشَّرَنِي بِخُرُوجِ صَفَرٍ بَشَّرْته بِالْجَنَّةِ» هَلْ يَصِحُّ هَذَا الْخَبَرُ؟ وَهَلْ فِيهِ نُحُوسَةٌ وَنَهْيٌ عَنْ الْعَمَلِ؟ وَكَذَا لَا يُسَافِرُونَ إذَا كَانَ الْقَمَرُ فِي بُرْجِ الْعَقْرَبِ وَكَذَا لَا يَخِيطُونَ الثِّيَابَ وَلَا يَقْطَعُونَهُمْ إذَا كَانَ الْقَمَرُ فِي بُرْجِ الْأَسَدِ هَلْ الْأَمْرُ كَمَا زَعَمُوا قَالَ أَمَّا مَا يَقُولُونَ فِي حَقِّ صَفَرٍ فَذَلِكَ شَيْءٌ كَانَتْ الْعَرَبُ يَقُولُونَهُ وَأَمَّا مَا يَقُولُونَ فِي الْقَمَرِ فِي الْعَقْرَبِ أَوْ فِي الْأَسَدِ فَإِنَّهُ شَيْءٌ يَذْكُرُهُ أَهْلُ النُّجُومِ لِتَنْفِيذِ مَقَالَتِهِمْ يَنْسِبُونَ إلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ كَذِبٌ مَحْضٌ كَذَا فِي جَوَاهِرِ الْفَتَاوَى۔ (الفتاویٰ الہندیۃ : ٣٨٠/٥)

وَعَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : المُتمسِّكُ بسُنَّتي ، عندَ فسادِ أمَّتي ، لهُ أجرُ شَهيدٍ۔ (المعجم الأوسط للطبرانی : ۵/۳۱۵)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
22 ذی الحجہ 1442

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں