بدھ، 16 فروری، 2022

قسم میں ان شاء اللہ کہہ دیا جائے تو؟

سوال :

مفتی صاحب! اگر قسم میں ان شاء اللہ کہا جائے تو سننے میں آیا ہے کہ اسکا کفارہ لازم نہیں آتا۔ آپ سے گذارش ہے کہ آپ رہنمائی فرمائیں۔
(المستفتی : محمد یاسین، مالیگاؤں)
------------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : اگر کسی نے قسم کھائی اور قسم کے الفاظ کے ساتھ ہی ان شاء اللہ کہا تو یہ قسم منعقد نہیں ہوگی۔ مثلاً اگر کسی نے کہا کہ قسم سے فلاں کام نہیں کروں گا ان شاء اللہ۔ تو اس کا مطلب یہ ہوا کہ اگر اللہ چاہے تو یہ کام نہیں کروں گا اور اللہ کا چاہنا معلوم نہیں اس لئے وہ قسم بھی منعقد نہیں ہوگی۔ اور جب قسم منعقد نہیں ہوئی تو اس کام کو کرے یا نہ کرے اس پر کفارہ لازم نہیں ہوگا جیسا کہ ترمذی شریف کی روایت میں ہے کہ حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم نے ارشاد فرمایا : جو کسی بات پر قسم کھائے اور قسم کے ساتھ ہی انشاء اللہ بھی کہہ دے تو وہ حانث نہیں ہوگا۔

عَنِ ابْنِ عُمَرَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ : مَنْ حَلَفَ عَلَى يَمِينٍ، فَقَالَ : إِنْ شَاءَ اللَّهُ. فَقَدِ اسْتَثْنَى فَلَا حِنْثَ عَلَيْهِ۔ (سنن الترمذی، رقم : ١٥٣١)

(وصَلَ بِحَلِفِهِ إنْ شاءَ اللَّهُ بَطَلَ) يَمِينُهُ (وكَذا يَبْطُلُ بِهِ) أيْ بِالِاسْتِثْناءِ المُتَّصِلِ (كُلُّ ما تَعَلَّقَ بِالقَوْلِ عِبادَةً أوْ مُعامَلَةً)۔ (شامی : ٣/٧٤٢)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
14 رجب المرجب 1443

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں