جمعرات، 24 فروری، 2022

حضرت عزرائیل کے ملک الموت بننے والے واقعہ کی تحقیق

سوال :

مفتی صاحب ایک حدیث بیان کی جاتی ہے کہ اللہ تعالیٰ نے جب انسان کو پیدا کرنے کا ارادہ کیا تو جبرئیل علیہ السلام کو حکم دیا کہ زمین کی مٹی لاؤ جبرئیل علیہ السلام جب مٹی لینے لگے تو زمین رونے لگی زمین کا رونا دیکھ کر حضرت جبرئیل علیہ السلام نے پوچھا زمین کیوں روتی ہے؟ اس نے کہا کہ انسان گناہ کرے گا تو جہنم میں جائے گا تو جبرائیل علیہ السلام علیہ السلام زمین کارونا دیکھ کرواپس آگئے۔ اسی طرح اللہ تعالیٰ نے یکے بعد دیگرے اسرافیل علیہ السلام اور میکائیل علیہ السلام کو بھیجا لیکن زمین کے رونے سے وہ بھی واپس آئے پھر آخر میں عزرائیل علیہ السلام کو بھیجا تو انہوں نے زمین پر رحم نہیں کیا اس لئے روح قبض کرنے کی ذمہ داری انکو دی گئی، کیا ایسی کوئی حدیث ہے؟
(المستفتی : مسیّب خان رشید خان، جنتور)
------------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : سوال نامہ میں مذکور واقعہ کسی معتبر حدیث میں نہیں ہے۔ بلکہ یہ واقعہ اسرائیلی روایات میں ملتا ہے۔ جس کے بارے میں صاحب فتاوی فریدیہ لکھتے ہیں :
مخبر صادق کے اقوال میں یہ واقعہ موجود نہیں ہے۔ بلکہ قرآن سے مخالف ہے ’’قال اللہ تعالیٰ : لَا  يَعْصُونَ اللَّهَ مَا أَمَرَهُمْ وَيَفْعَلُونَ مَا يُؤْمَرُونَ۔‘‘ البتہ اسرائیلیات میں یہ قصہ مسطور ہے۔ (فتاوی فریدیہ : ١/١٤٩)

اس واقعہ میں غور کیا جائے تو بلاشبہ یہ بات سامنے آتی ہے کہ پہلے تین فرشتے اللہ تعالیٰ کا حکم پورا نہیں کرسکے۔ جبکہ قرآن کریم میں اللہ تعالیٰ نے فرشتوں کی یہ خاص صفت بیان فرمائی ہے کہ وہ اللہ تعالیٰ کے کسی بھی حکم کی نافرمانی نہیں کرتے اور جو حکم کیا جاتا ہے وہ اسے بہرحال پورا کرتے ہیں، لہٰذا یہ واقعہ ایک گونہ قرآن کی آیت کے مخالف ہے۔ جس کا بیان کرنا درست نہیں۔

قال اللہ تعالیٰ : يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا قُوا أَنْفُسَكُمْ وَأَهْلِيكُمْ نَارًا وَقُودُهَا النَّاسُ وَالْحِجَارَةُ عَلَيْهَا مَلَائِكَةٌ غِلَاظٌ شِدَادٌ لَا يَعْصُونَ اللَّهَ مَا أَمَرَهُمْ وَيَفْعَلُونَ مَا يُؤْمَرُونَ۔ (سورہ تحریم، آیت : ٦)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
22 رجب المرجب 1443

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں