اتوار، 20 فروری، 2022

کیا عورت کی شادی اس مرد سے ہوتی ہے جس کی پسلی سے اسے پیدا کیا گیا ہے؟

سوال :

مفتی صاحب! ایک پوسٹ میں یہ بیان کیا گیا ہے کہ مرد کو بنانے کے لیے اللہ تعالیٰ نے زمین سے مٹی منگائی اور عورت کو بنانے کے لیے مٹی نہیں منگوائی بلکہ اسے مرد کی پسلی سے بنایا، اور ہر عورت کی شادی اسی مرد سے ہوتی ہے جس کی پسلی سے اسے پیدا کیا گیا ہے۔ اس بات کی کیا حقیقت ہے؟ وضاحت فرمائیں۔
(المستفتی : محمد عفان، مالیگاؤں)
------------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : ہر مرد براہِ راست مٹی سے بنایا گیا ہے اور اس کی پسلی سے اس کی بیوی کو پیدا کیا گیا ہے یہ بات قرآن و حدیث ثابت نہیں ہے۔ صرف حضرت آدم علیہ الصلوۃ والسلام کو اللہ تعالیٰ نے مٹی سے بنایا تھا اور ان کی پسلی سے حضرت حوا کو بنایا گیا تھا۔ بقیہ انسانوں کے بارے میں مٹی سے بنا ہوا اس لیے کہا جاتا ہے کہ مٹی سے ہی غذائیں کھا کر نطفہ بنتا ہے، جو انسان کی تخلیق کا باعث بنتا ہے۔ گویا ہر انسان کی بنیاد مٹی ہی ہے۔

حضرت حوا کو چونکہ حضرت آدم علیہ السلام کی پسلی سے پیدا کیا گیا تھا اس لیے ہر عورت کے بارے میں یہی کہا جاتا ہے وہ پسلی سے پیدا ہوئی ہے جیسا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کا ارشاد ہے کہ : جو شخص اللہ تعالیٰ اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتا ہو وہ اپنے پڑوسی کو اذیت نہ پہنچائے اور خواتین کے بارے میں بھلائی کی وصیت قبول کرو۔ انہیں پسلی سے پیدا کیا گیا ہے اور پسلی میں سب سے ٹیڑھا حصہ سب سے اوپر والا حصہ ہوتا ہے اگر تم اسے سیدھا کرنے کی کوشش کرو گے تو تم اسے توڑ دو گے اور اگر اس کے حال پر رہنے دو گے تو وہ ٹیڑھی رہے گی، لہٰذا خواتین کے بارے میں بھلائی کی وصیت قبول کرو۔

لہٰذا یہ کہنا تو درست ہے کہ عورت پسلی سے پیدا کی گئی ہے۔ لیکن یہ کہنا کہ "ہر عورت کی شادی اسی مرد سے ہوتی ہے جس کی پسلی سے اسے پیدا کیا گیا ہے" درست نہیں ہے۔

عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ : مَنْ كَانَ يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ فَلَا يُؤْذِي جَارَهُ، وَاسْتَوْصُوا بِالنِّسَاءِ خَيْرًا ؛ فَإِنَّهُنَّ خُلِقْنَ مِنْ ضِلَعٍ، وَإِنَّ أَعْوَجَ شَيْءٍ فِي الضِّلَعِ أَعْلَاهُ، فَإِنْ ذَهَبْتَ تُقِيمُهُ كَسَرْتَهُ، وَإِنْ تَرَكْتَهُ لَمْ يَزَلْ أَعْوَجَ، فَاسْتَوْصُوا بِالنِّسَاءِ خَيْرًا۔ (صحیح البخاری، رقم : ٥١٨٦)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
18 رجب المرجب 1443

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں