جمعہ، 11 فروری، 2022

حضرت سلیمان علیہ السلام کا مخلوق کی دعوت والے واقعہ کی تحقیق

سوال :

مفتی صاحب حضرت سلیمان علیہ السلام کا پوری مخلوق کے دعوت کرنے کا واقعہ کیا مستند ہے؟رہنمائی فرمائیں۔
(المستفتی : محسن بھائی، ایولہ)
------------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : حضرت سلیمان علیہ السلام کا مخلوق کی دعوت کرنے والا واقعہ نہ تو قرآن کریم میں ہے اور نہ ہی کسی صحیح یا ضعیف حدیث میں موجود ہے۔ بلکہ یہ واقعہ مشہور مؤرخ امام عبد الرحمان الصفوری الشافعی رحمہ اللہ نے اپنی کتاب "نزھۃ المجالس" (جو وعظ ونصیحت پر مشتمل ہے) میں بغیر سند کے ذکر کیا ہے۔ اسی طرح نفحۃ العرب نامی کتاب میں بھی یہ واقعہ بغیر سند کے مذکور ہے۔ لہٰذا اسے حدیث کے طور پر بیان نہیں کیا جائے گا۔ دارالافتاء مدرسہ شاہی مراد آباد کے مفتی، مفتی محمد سلمان صاحب منصورپوری دامت برکاتہم نے اپنے ایک آڈیو جواب میں یہی تحقیق پیش فرمائی ہے۔

چونکہ یہ ایک قصہ ہے جو نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کی طرف منسوب نہیں ہے۔ اور نہ ہی اس کے اندر کوئی خلافِ شرع اور شریعت سے متصادم بات ہے۔ چنانچہ اس میں احادیث جیسی سخت تحقیق کی ضرورت نہیں ہے۔ لہٰذا اسے حدیث کا عنوان دئیے بغیر بیان کرنے کی گنجائش ہے۔

حكاية قال سليمان عليه السلام لنملة كم رزقك في كل سنة قالت حبة حنطة فحبسها في قارورة وجعل عندها حبة حنطة فلما مضت السنة فتح القارورة فوجدها قد أكلت نصف الحبة فسألها عن ذلك فقالت كان اتكالي على الله قبل الحبس وبعده كان عليك فخشيت أن تنساني فادخرت النصف إلى العام الآتي فسأل ربه أن يضيف جميع الحيوانات يوما واحدا فجمع طعاما كثيرا فأرسل الله تعالى حوتا فأكله أكلة واحدة ثم قال يا نبي الله إني جائع فقال رزقك كل يوم أكثر من هذا قال بأضعاف كثيرة وفي حادي القلوب الطاهرة قال إني آكل كل يوم سبعين ألف سمكة وكان طعام سليمان عليه السلام لعسكره كل يوم خمسة آلاف ناقة وخمسة آلاف بقرة وعشرين ألف شاة۔ (نزھۃ المجالس : ٢١٣)

واما اخبار الصالحین وحکایات الزاھدین والمتعبدین ومواعظ البلغاء وحکم الادباء, فالاسانید زینة لها.وليست شرطا لتاديتها۔ (نوادر الحديث : ٤١)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
09 رجب المرجب 1443

1 تبصرہ: