بدھ، 30 جنوری، 2019

عورت کا گھر میں کُھلے سر رہنا

*عورت کا گھر میں کُھلے سر رہنا*

سوال :

گھروں میں عورتیں اکثر سر پر دوپٹہ نہیں رکھتی اور گھر میں نہ کوئی غیر محرم ہے اور نہ ہی کسی غیر محرم کی نظر پڑ نے کا اندیشہ ہے اسکا کیا حکم ہے؟ اور کیا یہ با ت صحیح ہے کہ حضرت جبریل علیہ السلام وحی لے کر آئے تھے اور حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے سر پر دوپٹہ نہیں تھا تو واپس ہو گئے تھے۔
(المستفتی : محمد ابراہیم ، مالیگاؤں)
----------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : مردوں اور عورتوں کے لئے ستر چھپانا ضروری ہے، عورت کے لئے ستر چھپانے کی حد زیادہ ہے، چنانچہ عورت کے لیے سر کے بالوں کا چھپانا بھی ضروری ہے، البتہ اس کے شوہر کے لئے اس  میں  بہت رخصت دی گئی ہے، لہٰذا ایسی کوئی جگہ جہاں شوہر کے علاوہ دوسرے کسی نامحرم کی نظر نہ پڑتی ہو، جیسا کہ سوال میں پوچھا گیا ہے تو عورت  کھلے  سر رہ سکتی ہے اس پر کوئی گناہ نہیں ہوگا۔ لیکن احتیاط بہرحال  اسی میں ہے کہ گھر کے اندر بھی سر ڈھک کر رہے، کیونکہ اگر کُھلے سر رہنے کی عادت بن گئی تو پھر بے خیالی کی کیفیت پیدا ہوجاتی ہے، اور محرم و غیر محرم کا فرق رخصت ہونے کا اندیشہ بھی ہے۔

حضرت خدیجہ کے متعلق دوپٹہ والی ایک روایت ملتی ہے، لیکن یہ روایت قابلِ استدلال نہیں ہے، جیسا کہ فقہاء نے لکھا ہے کہ کُھلے سر رہنا گناہ نہیں ہے، اور جب یہ عمل گناہ نہیں ہے تو یہ چیز فرشتوں کے لئے بھی مانع نہیں ہوگی۔

(وَلِلْحُرَّةِ) وَلَوْ خُنْثَى (جَمِيعُ بَدَنِهَا) حَتَّى شَعْرُهَا النَّازِلُ فِي الْأَصَحِّ، قال ابن عابدین : (قَوْلُهُ النَّازِلُ) أَيْ عَنْ الرَّأْسِ، بِأَنْ جَاوَزَ الْأُذُنَ، وَقَيَّدَ بِهِ إذَا لَا خِلَافَ فِيمَا عَلَى الرَّأْسِ (قَوْلُهُ فِي الْأَصَحِّ) صَحَّحَهُ فِي الْهِدَايَةِ وَالْمُحِيطِ وَالْكَافِي وَغَيْرِهَا۔ (شامی : ١/٤٠٥)

يُرَخَّصُ لِلْمَرْأَةِ كَشْفُ الرَّأْسِ فِي مَنْزِلِهَا وَحْدَهَا فَأَوْلَى أَنْ يَجُوزَ لَهَا لُبْسِ خِمَارٍ رَقِيقٍ يَصِفُ مَا تَحْتَهُ عِنْدَ مَحَارِمِهَا كَذَا فِي الْقُنْيَةِ۔ (الفتاویٰ الہندیۃ : ٥/٣٣٣)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
7 شعبان المعظم 1439

1 تبصرہ: