پیر، 21 جنوری، 2019

کیا بروز حشر لوگ اپنی والدہ کے نام سے پکارے جائیں گے؟

*کیا بروز حشر لوگ اپنی والدہ کے نام سے پکارے جائیں گے؟*

سوال :

کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیان شرع متین درمیان مسئلہ ھذا کے کہ کیا یہ بات صحیح ہے کہ قیامت کے دن لوگ اپنی ماں کے نام سے پکارے جائیں گے؟ مدلل جواب مطلوب ہے۔
(المستفتی : محمد شاہد، مالیگاؤں)
------------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : عوام الناس میں یہ بات مشہور ہے کہ قیامت کے دن لوگ اپنی والدہ کے نام سے پکارے جائیں گے جیسا کہ طبرانی میں ایک روایت موجود ہے، لیکن یہ روایت ضعیف اور منکر ہونے کی وجہ سے ناقابل استدلال ہے۔ علامہ ابن جوزی رحمۃ اللہ علیہ نے اسے اپنی موضوعات میں ذکر کیا ہے، جبکہ اس کے  برخلاف بخاری شریف، ابوداؤد، مسند احمد، سنن دارمی وغیرہ میں یہ روایت آئی ہے کہ حضرت ابو درداء رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا کہ بیشک تم قیامت کے روز اپنے اور آباء کے ناموں سے پکارے جاؤ گے، لہٰذا اچھے نام رکھا کرو۔

مذکورہ روایت زیادہ مضبوط ہے، لہٰذا جو لوگ قیامت کے دن والدہ  کے  نام  سے  پکارے جانے کی بات کہتے ہیں، ان کے قول کا غیرصحیح ہونا واضح ہوجاتا ہے۔

البتہ حضرت عیسی علیہ السلام چونکہ اللہ تعالٰی کے کلمہ کن سے بغیر والد کے پیدا ہوئے ہیں اور جو بچے زنا سے پیدا ہوئے ہیں، انہیں ان کی والدہ کی نسبت پکارا جائے گا جیسا کہ دنیا میں حکم ہے۔

يُدعَى النَّاسُ يومَ القيامةِ بأمَّهاتِهم سِترًا من اللهِ عزَّ وجلَّ عليهم۔
الراوي : أنس بن مالك
المحدث : ابن الجوزي
المصدر:  موضوعات ابن الجوزي
الصفحة أو الرقم:  3/570
خلاصة حكم المحدث:  لا يصح والمتهم به إسحاق
التخريج :  أخرجه ابن عدي في ((الكامل في الضعفاء)) (1/343)، وابن الجوزي في ((الموضوعات)) (3/248)
 
قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم: إنکم تدعون یوم القیامۃ بأسمائکم وأسماء أبائکم فأحسنوا أسماء کم۔ (أبوداؤد، کتاب الأدب، باب في تغییر الأسماء، النسخۃ الہندیۃ ۲/ ۶۷۶، دارالسلام، رقم: ۴۹۴۸، سنن دارمي، المغني بیروت ۳/ ۱۷۶۶، رقم: ۲۷۳۶، صحیح ابن حبان، دارالکتب العلمیۃ بیروت ۵/ ۳۹۱، رقم: ۵۸۲۷)

إنكم تُدعونَ يومَ القيامةِ بأسمائكُم وأسماءِ آبائكُم فأحسِنوا أسماءكُم۔
الراوي : أبو الدرداء
المحدث: النووي
المصدر:  المجموع
الصفحة أو الرقم:  8/436
خلاصة حكم المحدث : إسناده جيد

وتحتہ في البذل : أنہ یدعی الناس یوم القیامۃ بأسماء أمہاتکم قیل: الحکمۃ فیہ مسترحال أولاد الزنا، مثلا یفتضحوا، وقیل: لرعایۃ عیسی بن مریم علیہ السلام۔ (بذل المجہود، ۱۳/ ۳۴۹)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
14 جمادی الاول 1440

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں