ہفتہ، 12 جنوری، 2019

رفتار شکن (Speed breaker) کا عذاب خدارا اس کو ختم کیجئے

*رفتار شکن (Speed breaker) کا عذاب*

                    *خدارا اس کو ختم کیجئے*

✍ محمد عامر عثمانی ملی

محترم قارئین ! اسلام ایک مکمل نظامِ حیات ہے، جس نے اپنے ماننے والوں کی صرف عبادات کی حد تک نہیں، بلکہ زندگی کے ہر شعبہ میں مکمل رہنمائی فرمائی ہے، زندگی کا کوئی گوشہ ایسا نہیں ہے جس میں مسلمانوں کو بے یار و مددگار چھوڑ دیا گیا ہو۔ یہ تو مسلمانوں کی غفلت ہے کہ وہ ان سے متعلق شعبہ جات کا دین سیکھنے اور سمجھنے میں کوتاہی کررہے ہیں۔ جس کی وجہ سے مسائل پیدا ہوتے ہیں، پیشِ نظر مضمون میں ہم معاشرے کی ایک ایسی برائی کی نشاندہی کریں گے اور اس کی شرعی حیثیت واضح کرنے کی کوشش کریں گے جس کو عام طور پر گناہ ہی نہیں سمجھا جاتا جبکہ وہ ایک سنگین گناہ ہے۔

قارئین کرام! شہرِعزیز کی نیک نامی جہاں ایک طرف بہت بڑھی ہوئی وہیں کچھ ناعاقبت اندیشوں کی طرف سے کیے جانے والے بعض اعمال کی وجہ سے اس پر سوالیہ نشان بھی لگتا ہوا نظر آتا ہے، شہر کے متعدد مسائل میں ایک بڑا مسئلہ اسپیڈ بریکر بھی ہے، جس کے وجود میں آنے کا سبب یہ بتایا جاتا ہے کہ اس کی وجہ سے تیز رفتار سواریوں کو لگام لگتی ہے اور حادثات سے حفاظت ہوتی ہے۔ جب کہ اس عمل کا شریعت مطہرہ کی روشنی میں جائزہ لیا جائے تو معلوم ہوگا کہ یہ عمل قطعاً ناجائز ہے، اس لئے کہ اس مبہم اور غیر یقینی صورتحال سے بچنے کے لیے ہزاروں بلکہ لاکھوں راہ گیروں کو روزآنہ ایک سخت جسمانی اذیت اسپیڈ بریکر سے گذارنا کیسے درست ہوسکتا ہے؟ اور کس قانون نے اسے جائز کہا ہے؟ یہ عمل شرعاً ناجائز ہونے کے ساتھ ساتھ حکومتی قانون کے بھی خلاف ہے۔

شہر کی ایک مشہور شاہراہ مولانا ابوالکلام آزاد روڈ جس پر راقم دن بھر میں دسیوں مرتبہ گذرتا ہے، اس پر کم و بیش پاؤ کلومیٹر کے فاصلے پر تقریباً سات بریکر موجود ہیں، جو ماشاءاللہ کافی تندرست اور صحت مند ہیں، جسے کوئی بھی راہگیر نظر انداز نہیں کرسکتا، بالخصوص منکے کے مریض، حاملہ خواتین، عمررسیدہ اور صحت مند افراد جب سواری کے ذریعے ان پر سے گذرتے ہیں تو بلاشبہ سخت تکلیف محسوس کرتے ہیں، اور قوی اندیشہ ہے کہ یہ مستقل تکلیف چند سالوں میں ایسی شاہراہوں کے راہگیروں کو کسی موذی مرض میں مبتلا کردے گی، معاذاللہ
(اطباء اس کے نقصانات پر زیادہ بہتر روشنی ڈال سکتے ہیں) شہر کی تقریباً ہر شاہراہ پر ان بریکرز کے ذریعے نادانستہ طور پر راہگیروں کو اذیت پہنچانے کا سلسلہ دراز ہوگیا ہے، ایک تو پہلے ہی شہر کی سڑکیں اپنی شکل و صورت پر ماتم کناں ہوتی ہیں، اللہ اللہ کرکے کسی سڑک  کا ناک نقشہ درست ہوتا ہے تو اس پر اسپیڈ بریکر کے نام سے عوام الناس پر ایک اور عذاب مسلط کردیا جاتا ہے۔ اور وہ بھی حکومت کی جانب سے نہیں، بلکہ ہمارے ہی مسلمان بھائیوں کی یہ کارستانی ہوتی ہے، وہ مسلمان جن کے مذہب میں کسی بھی انسان کو ایذا پہنچانے کو بڑا گناہ کہا گیا ہے، اور خالص مسلمان اسے بتایا گیا ہے جس کے ہر فعل سے دوسرے لوگ محفوظ و مامون رہیں، اور راستے سے تکلیف دہ چیز کے ہٹادینے کو صدقہ اور نیکی کا کام کہا گیا ہے، اس قوم کے افراد کو اس بات کا احساس ہی نہیں ہے کہ وہ اپنے ایک عمل کی وجہ سے روزآنہ ہزاروں راہگیروں کو تکلیف پہنچاکر اپنے نامہ اعمال میں لامحدود گناہوں کا ذخیرہ کررہے ہیں، لہٰذا ہماری ان احباب سے مخلصانہ گزارش ہے کہ وہ پہلی فرصت میں اپنے بنائے یا بنوائے ہوئے بریکرز کو ختم کروائیں اور توبہ و استغفار کریں کہ یہی ان کے گناہ کا کفارہ ہوگا۔

اسی طرح شہر کے سماجی خدمت گار اور سیاسی افراد سے بھی درخواست ہے کہ وہ اس پر توجہ فرمائیں، اور ان بریکرز کو اپنا اثر و رسوخ استعمال کرتے ہوئے ختم کروائیں، اور لوگوں کو اس اذیت سے نجات دلائیں، جس کے لیے وہ عنداللہ اجرِ عظیم کے مستحق ہوں گے۔

اللہ تعالٰی سے دعا ہے کہ وہ ہم سب کو دوسروں کی تکلیفوں کا احساس کرکے بقدر استطاعت اس کا مداوا کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین ثم آمین

4 تبصرے:

  1. Mashallah
    Ek rod t aaisi h t 15 speed breaker h.
    Kabrastan k main gate wala chowk SE le Kar jameatuswalehat SE age hote hue Islam Jim Khana s age badge or khanka masjid guide medical tak.

    جواب دیںحذف کریں
  2. Mashallah bohot sahi kaha aapne

    Isme 2 aur chizon ka zikr kiya jata to aur achcha hota

    First (1) Ati Karman khaas taur par galiyon me pahle to Ghar bahar nikal kar banate hain aur phir pani ki tanki aur parking b. Aur jaise hi ghar se bahar niklo to pata ye chalta hai k bhai aap to raaste k beech me aagaye ho ab speed breaker ye bol kar bana diya jata hai k ghar me chote bachche hai ek breaker ghar k left me aur ek right me

    Second (2) Ajeeb o gareeb aur atrangi aawaz wali bikes jisko lekar aajkal ki young generation sadkon aur galiyon me tez raftaari k saath ghoomti hai. Inko control karne k liye b speed breaker banaya jata hai. Lekin jinko unke parents nahi control kar pate unko kabhi kabhi ye speed breakers b control karne me nakam sabit ho jate hain

    جواب دیںحذف کریں