پیر، 7 جنوری، 2019

حضرت آدم و حوّا کہاں اتارے گئے؟

*حضرت آدم و حوّا کہاں اتارے گئے؟*

سوال :

محترم مفتی صاحب! عام طور سے لوگوں میں یہ بات مشہور ہے کہ حضرت آدم علیہ السلام و حوا علیہا السلام کو جب زمین پر اتارا گیا تو آدم علیہ السلام سری لنکا میں اور حوا علیہا السلام جدہ میں اترے کیا یہ صحیح ہے؟ نیز اس سے متعلق درست بات کیا ہے؟ مطلع فرمائیں۔
(المستفتی : افضال احمد ملی، مالیگاؤں)
----------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : قرآن کریم میں حضرت آدم علیہ السلام اور حضرت حوا کے صرف جنت سے زمین پر اتارے جانے کا  ذکر ہے، لیکن اس کی صراحت نہیں ہے کہ وہ کس جگہ اتارے گئے؟ اسی طرح کسی صحیح حدیث میں بھی اس کا ذکر نہیں ہے، البتہ بعض صحیح آثارِ صحابہ میں یہ بات آئی ہے کہ حضرت آدم علیہ السلام کو ہندوستان کی سر زمین پر اتارا گیا۔ اسی طرح تفسیر اور تاریخ  کی کتابوں میں مزید صراحت ملتی ہے کہ حضرت آدم علیہ السلام ہندوستان میں جزیرۂ سراندیپ میں ایک پہاڑ پر اتارے گئے، جس کا نام بوذ تھا۔ یہ خطہ فی الحال ہندوستان سے الگ ہوکر سری لنکا کے نام سے جانا جاتا ہے۔ اور حضرت حوّا علیہا السلام جدہ میں اتاری گئیں۔ لہٰذا یہ باتیں بیان کرنا درست ہے۔

وَلَکُمْ فِیْ الْاَرْضِ مُسْتَقَرٌُّ وَّمَتَاعٌ اِلیٰ حِیْن) أراد بالأرض محل الإھباط ولیس المراد شخصہ الذي ھو لآدم موضع بجبل سرندیب ولحواء موضع بجدة الخ۔ (روح المعاني : ۱/۲۳۶)

أخْبَرَنِي أحْمَدُ بْنُ يَعْقُوبَ الثَّقَفِيُّ، ثنا مُوسى بْنُ هارُونَ، ثنا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ، ثنا عِمْرانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، أنْبَأ عَطاءُ بْنُ السّائِبِ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنِ ابْنِ عَبّاسٍ، قالَ : «إنَّ أوَّلَ ما أهْبَطَ اللَّهُ آدَمَ إلى أرْضِ الهِنْدِ» هَذا حَدِيثٌ صَحِيحُ الإسْنادِ ولَمْ يُخَرِّجاهُ۔ (مستدرک حاکم، رقم : ٣٩٩٤)

فأهبط آدم على جبل بالهند يقال له نوذ. وأهبطت حواء بجدة۔ (الطبقات، ۱؍۳۰، ذکر من ولد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم من الأنبیاء)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
30 ربیع الآخر 1440

3 تبصرے: