اتوار، 13 جنوری، 2019

حوض سے متعلق احکامات

*حوض سے متعلق احکامات*

سوال :

حضرت امید اور دعا ہے کہ آپ بخیر و عافیت سے ہوں ۔۔۔
مسجد میں وضو کے لئے بنے حوض کی شرعی حیثیت کیا ہے؟ سنت ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ و سلم کے زمانے میں مساجد میں حوض ہوتا تھا؟ اگر حوض میں مچھلی نہیں ہے اور اس میں کوئی ناپاک چیزکسی بھی ذرائع سے شامل ہوجائے تو کیا اثر ہوگا وضو پر ؟ ظاہر میں گندگی نظر نہیں آتی ۔۔ ایک مثال ا انڈیا کی بعض مساجد تفریح گاہ بنی ہوئی ہیں ۔۔ اب وہاں غیر ایمان والے بھی آتے ہیں ان کے چھوٹے استنجا کے طریقے سے آپ واقف ہوں گے (وہ راستے کے کنارے کہیں بھی کھڑے ہوکر کرتے ہیں اور بغیر استنجا کی جگہ اور ہاتھ دھوئے چل دیتے ہیں )اگر ان کے ہاتھ میں پیشاب کے قطرے لگے ہوں اور وہ وضو کے حوض میں ہاتھ ڈوبا دیں تو کیا پانی پاک ہے ؟؟
(المستفتی : عبدالماجد، مالیگاؤں)
----------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : حوض بنانا جائز اور مستحب ہے، سنت نہیں۔ احادیثِ مبارکہ میں حوض کا ذکر ملتا ہے، لیکن یہ ضروری نہیں کہ جس چیز کا وجود حضور اکرم صلی اللہ علیہ و سلم کے زمانہ میں ہو اور آپ نے اس کا استعمال کیا ہو وہ مسنون بن جائے۔

حوض اگر دہ در دہ ہو تو وہ ماء جاری کے حکم میں ہوتا ہے، اور اس کا اسکوائر فٹ بعض حضرات کی تحقیق کے مطابق کل 275 ہوتا ہے، جب کہ اکثر فقہاء کے نزدیک ذراع کی مقدار ڈیڑھ فٹ ہوتی ہے جس کے حساب سے حوضِ شرعی  کا رقبہ کل 225 اسکوائر فٹ ہوتا ہے، اور حوض کی گہرائی کم از کم اتنی ہونی چاہئے کہ چلو سے پانی لینے میں زمین نہ کھلنے پائے۔ لہٰذا اگر حوض 225 اسکوائر فٹ ہو اور اس میں نجاست گرجائے تو جب تک پانی کا رنگ، بو یا مزہ تبدیل نہ ہوجائے وہ پانی پاک رہے گا۔

حوض کے پانی کو ناپاک ہونے سے بچانے کا کام مچھلی کا نہیں ہے، اس بات کا خاص خیال رہے، اصولی بات لکھ دی گئی ہے۔

وفي المثلث من کل جانب خمسۃ عشر وربعا وخمسا بذراع الکرباس ولو لہ طول لا عرض لکنہ یبلغ عشرا في عشر جاز تیسیرا۔ (تحتہ في الشامیۃ) کأن یکون طولہ خمسین وعرضہ ذراعین مثلا، فإنہ لو ربع صار عشرا في عشر۔ (درمختار، کتاب الطہارۃ، باب المیاہ، مطلب لو أدخل الماء من أعلی الحوض الخ، ۱/ ۳۴۲، ۳۴۳)

والمعتبر ذراع الکرباس کذا في الظہیریة وعلیہ الفتوی کذا في الہدایة وہو ذراع العامة ست قبضات أربع وعشرون إصبعًا کذا في التبیین (الفتاویٰ الہندیہ : ۱/۱۸)

المعتبر فی العمق أن یکون بحال لا ینحسر بالاغتراف ہو الصحیح۔ (الہدایۃ : ۱؍۳۷)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
6 رجب المرجب 1439

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں