پیر، 26 جولائی، 2021

قربانی کے جانور کی ہڈی، چربی فروخت کرنا یا اس کے بدلے کوئی چیز لینا

سوال :

کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیان شرع متین درمیان مسئلہ ھذا کے کہ قربانی کے جانور کی ہڈی یا چربی فروخت کرنا یا اس کے بدلے نمک یا اور کوئی چیز لے کر استعمال کرنا کیسا ہے؟
(المستفتی : مجتبی ثاقب، مالیگاؤں)
------------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : اپنی قربانی کے جانور کی ہڈی یا چربی فروخت کرنا یا نمک وغیرہ کے بدلے دینے کی اگرچہ گنجائش ہے، لیکن اس کی قیمت یا اس کے عوض جو نمک وغیرہ لیا گیا وہ یا پھر اس نمک وغیرہ کی قیمت کا صدقہ کرنا ضروری ہے۔ کیونکہ یہ قربانی کے جانور سے نفع حاصل کرنے میں شمار ہوتا ہے جو شرعاً جائز نہیں ہے۔ البتہ دوسروں کے یہاں سے ہدیہ آئے ہوئے گوشت کی ہڈی یا چربی وغیرہ فروخت کرکے اس کی قیمت یا اس کے بدلے میں لئے گئے نمک وغیرہ کا استعمال بلاکراہت درست ہے۔

فَكَمَا يُكْرَهُ لَهُ أَنْ يُعْطِيَ جِلْدَهَا الْجَزَّارَ. فَكَذَلِكَ يُكْرَهُ لَهُ أَنْ يَبِيعَ الْجِلْدَ فَإِنْ فَعَلَ ذَلِكَ تَصَدَّقَ بِثَمَنِهِ كَمَا لَوْ بَاعَ شَيْئًا مِنْ لَحْمِهَا۔ (المبسوط للسرخسی : ج ١٢/ص ١٤)

(فَإِنْ) (بِيعَ اللَّحْمُ أَوْ الْجِلْدُ بِهِ) أَيْ بِمُسْتَهْلَكٍ (أَوْ بِدَرَاهِمَ) (تَصَدَّقَ بِثَمَنِهِ)۔ (شامی : ٦/٣٢٨)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
15 ذی الحجہ 1442

2 تبصرے:

  1. مفتی صاحب قصائی جانور بنانے کے بعد جانور کی م ُنڈی اور ہڈی وغیرہ لے جاتے ہیں کیا اسے بیچ کر اس کا پیسہ استعمال کرسکتے

    جواب دیںحذف کریں