جمعرات، 29 جولائی، 2021

چوہا تیل میں گر کر مر جائے؟

سوال :

کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیان شرع متین درمیان مسئلہ ھذا کے کہ کیا کہ تیل کے ڈبے میں چوہا گر کر مرگیا ہے، اب اس تیل کا کیا حکم ہے؟ اگر تیل ناپاک ہوگیا ہے تو اس کی پاکی کا کیا طریقہ ہے؟ رہنمائی فرمائیں۔
(المستفتی : حافظ عبداللہ، مالیگاؤں)
------------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : تیل کے ڈبے میں اگر چوہا گر کر مرجائے تو تیل ناپاک ہوجاتا ہے، لہٰذا اس تیل کا اسی طرح کھانے میں استعمال کرنا جائز نہیں۔ البتہ اسے جلانے میں استعمال کیا جاسکتا ہے۔ اس ناپاک تیل کے پاک کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ تیل کی مقدار کے تقریباً برابر پانی اس تیل میں ڈال کر اس کو چولہے پر پکایا جائے، یہاں تک کہ پانی مکمل طور پر جل جائے، اورصرف تیل باقی رہ جائے، اس عمل کو تین مرتبہ دہرایا جائے تو تیل پاک ہوجائے گا۔

اس سلسلے میں ایک مزید آسان طریقہ یہ بھی ہے کہ تیل کو پانی میں جوش دینا بھی ضروری نہیں ہے، بلکہ تیل میں تقریباً اتنی ہی مقدار میں گرم پانی ڈال کر اسے ہلایا جائے، پھر کچھ ٹھہرنے کے بعد جب تیل اوپر آجائے تو تیل کو نکال لیا جائے، تین دفعہ نئے پانی میں اس عمل کے بعد یہ تیل پاک اور حلال ہوجائے گا۔

الدُّهْنُ النَّجِسُ يُغْسَلُ ثَلَاثًا بِأَنْ يُلْقَى فِي الْخَابِيَةِ ثُمَّ يُصَبَّ فِيهِ مِثْلُهُ مَاءٌ وَيُحَرَّكَ ثُمَّ يُتْرَكُ حَتَّى يَعْلُوَ الدُّهْنُ فَيُؤْخَذَ أَوْ يَثْقُبَ أَسْفَلَ الْخَابِيَةِ حَتَّى يَخْرُجَ الْمَاءُ. هَكَذَا ثَلَاثًا فَيَطْهُرَ. كَذَا فِي الزَّاهِدِيِّ۔ (الفتاویٰ الہندیۃ : ١/٤٢)

لَوْ تَنَجَّسَ الْعَسَلُ فَتَطْهِيرُهُ أَنْ يُصَبَّ فِيهِ مَاءٌ بِقَدْرِهِ فَيُغْلَى حَتَّى يَعُودَ إلَى مَكَانِهِ، وَالدُّهْنُ يُصَبُّ عَلَيْهِ الْمَاءُ فَيُغْلَى فَيَعْلُو الدُّهْنُ الْمَاءَ فَيُرْفَعُ بِشَيْءٍ هَكَذَا ثَلَاثَ مَرَّاتٍ اهـ... فَقَدْ صَرَّحَ فِي مَجْمَعِ الرِّوَايَةِ وَشَرْحِ الْقُدُورِيِّ أَنَّهُ يُصَبُّ عَلَيْهِ مِثْلُهُ مَاءً وَيُحَرَّكَ فَتَأَمَّلْ۔ (شامی : ١/٣٣٤)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
18 ذی الحجہ 1442

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں