اتوار، 10 فروری، 2019

شیعوں سے نکاح کا حکم

*شیعوں سے نکاح  کا حکم*

سوال :
کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام
لڑکی مسلمان ہے اور لڑکا اور اس کے والدین رافضی شیعہ ہیں لڑکا بچپن سے مسلمانوں کے وہاں کام کرتا رہا اب وہ اس کی لڑکی سے شادی کرنا چاہتا ہے لڑکا کہتا ہیکہ میں شیعہ مذہب کو نہیں مانتا کبھی کبھی ادھر چلا جاتا ہوں جیسے محرم وغیرہ پر اب کیا ایسی صورت میں اس کا  نکاح ہوسکتا ہے؟
یا پھر پہلے باؤنڈ بنانا رہیگا؟
اور کیا لڑکے کا اس طرح کہنا کہ میں کبھی کبھی ادھر جاتا ہوں اس شیعہ مذہب سے دوری سمجھی جائیگی یا پھر وہ رافضی ہی کہلائیگا؟
لڑکے کا نکاح کس شکل میں مسلمان لڑکی سے درست ہوگا؟
ازروئے شرع جواب عنایت فرمائیں۔
(المستفتی : جمال ناصر، مالیگاؤں)
-----------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : ہندوستان میں جتنے شیعہ رہتے ہیں وہ سب کفریہ اعمال و عقائد کے حامل ہیں، غالی اور تبرائی ہیں، جو حضرات شیخینؓ کو مرتد کہتے ہیں (نعوذ باﷲ من ذلک) اورگالیاں دیتے ہیں اور حضرت عائشہ صدیقہؓ پر تہمت کے قائل ہیں، جس سے قرآن کریم کی نص قطعی کا انکار لازم آتاہے اور یہ شیعہ اثناء عشریہ ہیں، لہٰذا صورت مسئولہ میں مذکورہ شیعہ لڑکا جب تک اپنے گذشتہ کفر یہ عقائد سے براءت کا اظہار کرکے کلمہ پڑھ کر اسلام میں داخل نہیں ہوجاتا تب تک اس کا نکاح کسی مسلمان لڑکی سے جائز نہ ہوگا۔

اگر وہ مذکورہ عقائد باطلہ سے براءت  کا اظہار کرکے کلمہ پڑھ کر مسلمان ہوجاتا ہے تو اس سے نکاح تو درست ہوجائے گا، البتہ لڑکی کے سرپرست حضرات کو چاہیے کہ پہلے لڑکے کی طرف سے مکمل اطمینان ہوجائے کہ یہ واقعی مسلمان ہوگیا ہے تب ہی اس کے ساتھ نکاح کروائیں۔

باؤنڈ وغیرہ کی کوئی شرعی حیثیت نہیں ہے، اگر لڑکا خدانخواستہ نکاح کے بعد کفریہ عقائد اختیار کرلے تو نکاح باطل ہوجائے گا، باؤنڈ پر لکھے ہونے سے اس کا مسلمان ہونا تسلیم نہیں کیا جائے گا۔ لہٰذا خوب سوچ سمجھ کر علماء کرام کی رہنمائی میں کوئی قدم اٹھائیں، اور استخارہ ضرور کرلیں۔

قال فی الدر من سب الشیخین اوطعن فیہما کفر قال الشامی نعم نقل فی البزازیہ عن الخلاصة ان الرافضی اذا کان یسب الشیخین ویلعنہما فہو کافر۔(الدر مع الرد: ٣/٣٢١)

الثانیة الردة بسبب سب الشیخین ابی بکر وعمر ۔( البحرالرائق : ٥/٢١٢)

الرافضی ان کان یسب الشیخین  ویلعنہما فہوکافر وان کان یفضل علیاکرم اللہ وجہہ علیہمافہو مبتدع ''…(بزازیہ علی ہامش الہندیة:٣١٩/٦)

قال اللہ تعالٰی : ولاتنکحوالمشرکین حتی یومنوا الاٰیۃ، (سورہ بقرہ، آیت،۲۲)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
04 جمادی الآخر 1440

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں