جمعرات، 7 فروری، 2019

آئینے کے سامنے نماز پڑھنے کا حکم

*آئینے کے سامنے نماز پڑھنے کا حکم*

سوال :

بعض مسجدوں میں ایلومینیم اور کانچ کی الماری وغیرہ رکھی ہوتی ہے، جس میں نمازی کو اپنا عکس بھی نظر آتا ہے(آئینہ کی طرح)  تو اس طرح کانچ کے سامنے نماز پڑھنے کا کیا حکم ہے؟
(المستفتی : حبیب ندوی، مالیگاؤں)
------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : تصویر کے سامنے پڑھنا مکروہ تحریمی ہے، لیکن شیشے اور آئینے میں جو چیز نظر آتی ہے وہ تصویر نہیں، بلکہ عکس ہے۔ اس لئے یہ تصویر کے حکم میں نہیں ہے، لہٰذا صورتِ مسئولہ میں ایلومینیم اور کانچ کی الماری کے سامنے نماز پڑھنا بلاکراہت درست ہے، یہ ایسا ہی جیسے مصلی کا سایہ  نماز کی حالت میں سامنے پڑتا ہو۔
البتہ آئینہ اور اس جیسی چیزیں جن سے نمازی کے خشوع وخضوع میں خلل آتا ہو سامنے کرکے نماز پڑھنا مکروہ ہے۔

ولو نظر فی مرأۃ ورأی فیھا فرج امرأۃ فنظر عن شھوۃ لا یحرم علیہ أمھا وابنتھا لانہ لم یرفرجھا وإنما رأی عکسھا۔ ولو کانت المرأۃ علی شط حوض او علی قنطرۃ فنظر الرجل فی الماء فرأی الرجل فرجھا فنظر عن شھوۃ لا یثبت الحرمۃ۔ (خانیہ ۱۶۸/۱)

قولہ لانہ یلھی المصلی : أی فیخل بخشوعہ من النظر الی موضع سجودہ ونحوہ، وقد صرح فی البدائع فی مستحبات الصلوۃ أنہ ینبغی الخشوع فیھا ویکون منتھی بصرہ إلیٰ موضع سجودہ الخ وکذا صرح فی الاشباہ أن الخشوع فی الصلوۃ مستحب والظاھر من ھذا ان الکراھۃ ھنا تنزیھیۃ فافھم۔ (شامی ۶۵۸/۱)

وفی القنیۃ : لو صلّی علی زجاج یصف ماتحتہ قالوا جمیعا یجوز۔ (۱/۴۰٣، شامی)

وفی المفصل فی احکام المرأۃ والبیت المسلم(۱/۲۲۹): مایکرہ فی الصلاۃ: یکرہ للمصلی فی صلوتہ العبث بثوبہ او بدنہ او… یرفع بصرہ الی السماء أو… إلی ما یشغلہ عن الصلوۃ أو… ان یصلی بحضرۃ الطعام أو… ان یترک شیأً من سنن الصلوۃ۔۔
مستفاد : نجم الفتاوی)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
02 جمادی الآخر 1440

5 تبصرے:

  1. مجھے اور بھی مسائل جاننا ہو تو آپ سے کس طرح رابطہ کریں

    جواب دیںحذف کریں
  2. Mashallah, mudallal jawab bhi or namaz ko jandar banane ko aara bhi.

    جواب دیںحذف کریں
  3. ماشاء اللہ
    جزاکم اللہ خیرا و احسن الجزاء

    جواب دیںحذف کریں
  4. انصاری محمود30 دسمبر، 2023 کو 8:22 PM

    ماشاء اللہ
    جزاکم اللہ خیرا کثیراً کثیرا

    جواب دیںحذف کریں