پیر، 11 فروری، 2019

نمستے اور نمشکار کہنے کا حکم

*نمستے اور نمشکار کہنے کا حکم*

سوال :

میرے اسٹاف میں مسلم لوگ بھی غیر مسلموں کو نمستے نمستے بولتے رہتے ہیں اس بارے میں کیا حکم ہے؟ اگر وہ لوگ پہل کریں تو کیا کیا جائے؟
(المستفتی : ضیاء الرحمن، مالیگاؤں)
------------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : نمستے اور نمشکار کا لفظ غیر مسلموں کا سلام ہے، اور اُن کا مذہبی شعار ہے، جس کے معنی احترام سے جھک کر کیا گیا آداب ہے، لہٰذا کسی مسلمان کے لئے جائز نہیں ہے کہ وہ اس لفظ کا استعمال کرے۔ اگر کسی مسلمان نے کہہ دیا تو اس پر توبہ و استغفار لازم ہے۔

دارالعلوم دیوبند کا فتوی ہے :
مذکورہ کلمات غیرمسلموں کے یہاں مذہبی شعار کے طور پر استعمال ہوتے ہیں، اس لیے مسلمان کے لیے ان کا استعمال ممنوع ہے، لقولہ علیہ السلام: من تشبہ بقوم فھو منہم۔ ان کلمات کے بجائے آداب عرض کہہ لینے کی گنجائش ہے۔ (رقم الفتوی : 9283)

لہٰذا اگر وہ پہل کریں تب بھی ان کلمات کے ذریعے جواب دینے کی اجازت نہیں ہے بلکہ ھداک اللہ یا آداب کہہ دیا جائے۔

عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : مَنْ تَشَبَّهَ بِقَوْمٍ فَهُوَ مِنْهُمْ۔ (سنن أبي داؤد، رقم : ۴۰۳۱)

عَنْ أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ : قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : إِذَا سَلَّمَ عَلَيْكُمْ أَهْلُ الْكِتَابِ فَقُولُوا : وَعَلَيْكُمْ۔ (صحیح البخاری، رقم : ٦٢٥٨)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامرعثمانی ملی
12 رجب المرجب 1439

7 تبصرے:

  1. اورنگ آباد اور مراٹھواڑہ کے بیشتر علاقوں میں غیر مسلم افراد کو "آداب" کہہ کر مخاطب کیا جاتا ہے اور وہ لوگ بھی مسلمانوں کو آداب سے ہی مخاطب کرتے ہیں...

    جواب دیںحذف کریں
  2. لیکن یہاں پونے میں تو کاروباری مسلمانوں کے یہاں نمستے اور نمشکار کا ہی چلن ہے غیر مسلموں کے ساتھ، تو کیا عمومِ بلویٰ کے تحت حکم بدلے گا یا پھر کیا رائے ہے آپ کی۔۔۔۔؟

    جواب دیںحذف کریں
    جوابات
    1. یہی حکم رہے گا۔ کسی بھی بات کو عموم بلوی کہہ کر جائز نہیں کہا جاسکتا۔

      واللہ تعالٰی اعلم

      حذف کریں
  3. مسلمانوں کو سونے چاندی کے کاروبار کرنا جائز ھے کیا۔۔
    بٹٹے کا۔۔لیتے وقت کم اور دیتے وقت بھی کم۔۔

    جواب دیںحذف کریں
    جوابات
    1. جائز ہے، بشرطیکہ شرعی حدود میں رہ کر کیا جائے۔

      آپ کی دوسری بات نہیں سمجھی۔

      واللہ تعالٰی اعلم

      حذف کریں
  4. وطن عزیز میں ہمارے بہت سارے ملی بھائی "آداب" استعمال کرتے ہیں لیکن ایک اچھی خاصی تعداد "نمسکار"، "نمشکار" یا "نمستے" بھی استعمال کرتی ہے جو نظر انداز نہیں کیا جا سکتی۔ علاوہ ازیں اس وقت ہاتھ بھی جوڑے جاتے ہیں۔ اللھم احفظنا۔ آمین ثم آمین یا رب العالمین۔

    جواب دیںحذف کریں