ہفتہ، 9 فروری، 2019

تدفین کے وقت میت کی رو نمائی کا حکم

*تدفین کے وقت میت کی رُو نمائی کا حکم*

سوال :

مفتی صاحب ! میت کو قبر میں لٹانے کے بعد کفن کھول کر چہرہ دکھا سکتے ہیں کیا؟ جواب واضح فرمائیں۔
(المستفتی : محمد افضال ملی، مالیگاؤں)
----------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : میت کو قبر میں لٹانے کے بعد انفرادی طور پر صرف قریبی افراد کے لئے اس کی گنجائش ہے، عمومی طور پر دیدار نہ ہو۔

عن أنس بن مالک رضي اللّٰہ عنہ قال: قبض إبراہیم بن النبي صلي اللّٰہ علیہ وسلم، قال لہم النبي صلی اللّٰہ علیہ وسلم: لا تدرجوہ في أکفانہ حتی أنظر إلیہ۔ (سنن ابن ماجۃ / باب النظر إلی المیت ۱۰۶)

سألت یوسف بن محمد عمن یرفع الستر عن وجہ المیت لیراہ؟ قال: لا بأس بہ۔ (الفتاویٰ التاتارخانیۃ ۳؍۷۸ رقم: ۳۷۵۸ زکریا)
مستفاد : کتاب النوازل)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
03 جمادی الآخر 1440

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں