اتوار، 17 فروری، 2019

غیرمختون کی نماز کا حکم

*غیرمختون کی نماز کا حکم*

سوال :

کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیان شرع متین درمیان مسئلہ ھذا کے کہ ختنہ کرانے کا کیا حکم ہے؟ اس کے پیچھے کیا حکمت ہے؟ اگر کسی بندہ کی ختنہ نہیں ہوئی ہو تو ایسی حالت میں پڑھی گئی نماز ادا ہوگی یا اعادہ ضروری ہے؟ اور غیر مختون پاک کہلائیگا یا نا پاک؟ مدلل جواب عنایت فرمائیں۔
(المستفتی : سید رضوان، احمد نگر)
------------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : ختنہ (مسلمانی) شعائر اسلام میں سے ہے، جو کہ سنتِ مؤکدہ اور واجب کے قریب ہے، یہ انبیاء علیہم السلام کا طریقہ بھی رہا ہے۔

ترمذی شریف کی روایت میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے ارشاد فرمایا : چار چیزیں انبیاء کی سنتوں میں سے ہیں : ختنہ کرانا، مسواک کرنا، عطر لگانا، نکاح کرنا۔

ختنہ کرانے میں بہت ساری ظاہری حکمتیں بھی پوشیدہ ہیں مثلاً : بدن کی صفائی، میل اور قطرات سے طہارت، جماع میں حصول لذت وغیرہ۔ (فتاوی محمودیہ: ۴/۵۱۳ اشرفی بکڈپو دیوبند)

اگر کوئی شخص بلاعذر ختنہ نہ کرائے تو وہ ترکِ سنت مؤکدہ کی وجہ سے گناہ گار ہوگا۔ البتہ ایسے شخص کے مسلمان ہونے میں شک کرنا غلطی ہے، اسی طرح غیر مختون مسلمان کے ناپاک رہنے کا شبہ ضرور رہتا ہے لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ وہ پاک ہی نہیں ہوسکتا اور یہ کہنا بھی صحیح نہیں ہے کہ غیر مختون کی نماز نہیں ہوتی۔ بطور خاص ملحوظ رہے کہ غیرمختون اگر استنجاء کے وقت پاکی و صفائی کا اچھی طرح اہتمام کرے تو وہ پاک کہلائے گا اور اس کی نماز وغیرہ عبادات بھی درست ہوں گی۔

عَنْ أَبِي أَيُّوبَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَرْبَعٌ مِنْ سُنَنِ الْمُرْسَلِينَ الْحَيَائُ وَالتَّعَطُّرُ وَالسِّوَاکُ وَالنِّکَاحُ۔ (سنن الترمذی، رقم : ١٠٨٠)

الْخِتَانَ سُنَّةٌ كَمَا جَاءَ فِي الْخَبَرِ وَهُوَ مِنْ شَعَائِرِ الْإِسْلَامِ وَخَصَائِصِهِ حَتَّى لَوْ اجْتَمَعَ أَهْلُ بَلَدٍ عَلَى تَرْكِهِ يُحَارِبُهُمْ الْإِمَامُ فَلَا يُتْرَكُ إلَّا لِلضَّرُورَةِ وَعُذْرُ الشَّيْخِ الَّذِي لَا يُطِيقُ ذَلِكَ ظَاهِرٌ فَيُتْرَكُ۔ (مجمع الأنہر : ٢/٧٤٤)

الا قلف۔۔۔۔۔۔ ولو تؤضأ ولم یوصل الماء تحت الجلدۃ جاز۔ (فتاویٰ القاضی خان علی ہامش الہندیہ، فصل فی الختان، ۳/۴۰۹)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
12 جمادی الآخر 1440

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں