جمعہ، 22 فروری، 2019

فرض نمازوں کے بعد اعلان کا حکم

*فرض نمازوں کے بعد اعلان  کا حکم*

سوال :

مفتی صاحب اکثر یہ دیکھنے میں آیا ہے کہ فرض نمازوں میں امام صاحب کے سلام پھیرنے کے بعد فوراً مسجدوں میں موذن صاحب کے ذریعے یا پھر مقررہ شخص کی جانب سے مختلف قسم کے اعلانات ہوا کرتے ہیں جیسے فلاں فلاں شخص کی طبیعت ناساز ہے یا آپریشن ہونے والا ہے دعائے صحت کی اپیل ہے۔ فلاں فلاں شخص کا انتقال ہوگیا ہے دعائے مغفرت کریں۔ فلاں فلاں شخص کے مکان میں قرآن خوانی کا اہتمام کیا گیا ہے شرکت کریں۔
بقیہ نمازوں کے بعد کتابی تعلیم ہوگی/ دین کی بات ہوگی تمام لوگ شرکت کریں۔
بقیہ نمازوں کے بعد درس قرآن ہوگا  تمام لوگ شرکت کریں جبکہ ہفتہ واری درس قرآن کا دن اور وقت مقرر ہے۔ فلاں فلاں شہر کی مسجد تعمیر ہورہی ہے/ مدرسے میں اتنے اتنے طلباء زیر تعلیم ہیں اور سالانہ خرچ اتنا ہے. صدقات/عطیات/زکوۃ سے مدد فرمائیں، تفصیل کے ساتھ اس قسم کے اعلانات ہوتے ہیں۔ جبکہ بہت سے نمازی حضرات تاخیر سے جماعت میں شامل ہوتے ہیں اور ان کی ایک، دو، تین رکعتیں تک چھوٹ جاتی ہیں اور انہیں اپنی نماز مکمل کرنے میں اس قسم کے اعلانات سے بہت سی ذہنی کوفت اور الجھنیں پیدا ہوتی ہیں، اور بعض اوقات اس طرح کے کئی اعلانات یکے بعد دیگرے ہوتے ہیں۔ کیا اس طرح کے اعلانات ان اوقات میں کیا جانا درست ہے؟ یا  پھر اس کے لیے کوئی اور طریقہ اختیار کیا جانا چاہیے؟
رہنمائی فرمائیں نوازش ہوگی۔
(المستفتی : انصاری مختار احمد، مالیگاؤں)
--------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : سوال نامہ میں مذکور اعلانات کی وجہ سے مسبوق حضرات کی نمازوں میں خلل ہوتا ہوتو یہ عمل مکروہ ہے، لیکن مشاہدہ اور تجربہ کی بات یہ ہے کہ ان اعلانات سے عام طور پر مسبوقین کو تشویش نہیں ہوتی، اس لئے کہ یہ اعلانات بہت مختصر اور نپے تلے ہوا کرتے ہیں، البتہ جن مساجد میں بے احتیاطی کی جاتی ہو وہاں اس مسئلہ پر توجہ دلانے کی ضرورت ہے، اسی طرح سفراء حضرات کے اعلانات کبھی طویل ہوجاتے ہیں، اس لئے انہیں مختصر اعلان کا پابند بنایا جائے، یا پھر بغیر اعلان کے تعاون کرنے کرانے کا ماحول بنایا جائے۔

أجمع العلماء سلفاً وخلفاً علی استحباب ذکر الجماعۃ في المساجد وغیرہا إلا أن یشوش جہرہم علی نائم أو مصل أو قارئ۔ (شامی : ۱؍۶۶۰)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
16 جمادی الآخر 1440

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں