جمعہ، 25 مارچ، 2022

ای شرم (مزدور کارڈ) کا شرعی حکم

سوال :

ای شرم (مزدور کارڈ) بنانا کیسا ہے؟ یہ کارڈ حکومت ہند کی جانب سے جاری کیا جاتا ہے۔ جس میں ہر طبقہ کے مزدور، دکان، ہوٹل اور چھوٹا موٹا کاروبار کرنے والے شامل ہیں۔ ای شرم کارڈ کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ مندرجہ بالا طبقہ کے لوگ یہ کارڈ بنواتے ہیں تو حکومت کی نظر میں ان کی مزدور ہونے کی پہچان بنے گی۔ اور اس کارڈ کو بناتے وقت مزدور کا بینک اکاؤنٹ نمبر مانگا جاتا ہے کہ مستقبل میں حکومت کی طرف ملنے والی امداد، رقم کی شکل میں اکاؤنٹ میں بھیج دی جائے۔ اس کا رجسٹریشن فری ہے۔ سالانہ کوئی رقم جمع نہیں کرنا پڑتی ہے۔ صرف آن لائن سروس والے ای شرم کارڈ Apply کرنے اور پرنٹ کرنے کا 50 سے 70 روپیہ کا چارج لیتے ہیں۔
(المستفتی : محمد اسلم، مالیگاؤں)
------------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : سوال نامہ میں جو معلومات مذکور ہیں اگر واقعتاً ایسا ہی ہے تو ای شرم (مزدور کارڈ) بنوانے میں شرعاً کوئی قباحت نہیں ہے۔ اس لیے کہ اس میں سود یا جوئے جیسا کوئی ناجائز معاملہ شامل نہیں ہے۔ اگر مستقبل میں ان مزدوروں کو حکومت کی جانب سے کوئی امداد آئے گی تو وہ حکومت کی طرف سے تبرع اور ہدیہ ہوگا جس کا قبول کرنا اور استعمال کرنا ان کے لیے شرعاً جائز اور درست ہوگا۔

قَالَ الْفَقِيهُ أَبُو اللَّيْثِ رَحِمَهُ اللَّهُ تَعَالَى اخْتَلَفَ النَّاسُ فِي أَخْذِ الْجَائِزَةِ مِنْ السُّلْطَانِ قَالَ بَعْضُهُمْ يَجُوزُ مَا لَمْ يَعْلَمْ أَنَّهُ يُعْطِيهِ مِنْ حَرَامٍ قَالَ مُحَمَّدٌ رَحِمَهُ اللَّهُ تَعَالَى وَبِهِ نَأْخُذُ مَا لَمْ نَعْرِفْ شَيْئًا حَرَامًا بِعَيْنِهِ، وَهُوَ قَوْلُ أَبِي حَنِيفَةَ رَحِمَهُ اللَّهُ تَعَالَى وَأَصْحَابِهِ، كَذَا فِي الظَّهِيرِيَّةِ۔ (الفتاویٰ الہندیۃ : ٥/٣٤٢)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
20 شعبان المعظم 1443

4 تبصرے: