پیر، 28 مارچ، 2022

عورت کا بغیر محرم کے حج وعمرہ کرنا

سوال :

کیا عورت بغیر محرم کے فرض حج اور نفل عمرہ کرسکتی ہے؟ سعودی عرب نے حج اور عمرہ کے لیے عورتوں پر سے محرم کی پابندی ہٹا دی ہے۔ اگر عورت بغیر محرم کے سفر حج کرتی ہے تو کیا اس کا (فرض ادا ہو جائے) یا عمرہ کرتی ہے تو اس کا گناہ کسے ملے گا؟ حدیث کے حوالہ سے جواب مرحمت فرمائیں۔
(المستفتی : عقیل احمد ملی، مالیگاؤں)
------------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : حدیث شریف میں آیا ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا : کسی عورت کے لئے جو کہ اللہ تبارک وتعالیٰ پر اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتی ہو حلال نہیں کہ وہ تین راتوں کی مسافت سفر کرے مگر یہ کہ اس کے ساتھ محرم ہو۔ چنانچہ بغیر محرم کے بالغ عورت  کے لیے تین دن (جس کی مسافت شرعی میل کے اعتبار سے ۴۸؍ میل ہے، اور موجودہ زمانہ میں کلومیٹر کے حساب سے ۸۷؍ کلو میٹر ۷٨۲؍ میٹر ۴۰؍ سینٹی میٹر ہوتی ہے) یا اس سے زیادہ مسافت کا سفر کرنا جائز نہیں ہے۔ خواہ سفر کسی دینی غرض (حج یا عمرہ) سے کیا جائے یا سیر وتفریح  کے لئے۔ بلکہ بغیر محرم کے عورت پر باوجود استطاعت کے حج بھی فرض نہیں ہوتا۔

سعودی حکومت کے اجازت دینے اور نہ دینے سے شریعت کے حکم پر کوئی اثر نہیں ہوتا۔ شریعت کا حکم اپنی آب وتاب کے ساتھ بدستور باقی رہے گا۔ لہٰذا اگر کوئی عورت بغیر محرم کے حج یا عمرہ کرلے تو اس کا حج یا عمرہ تو ادا ہوجائے گا، لیکن وہ سخت گناہ گار ہوگی۔ اگر اس کے محرم ذمہ دار موجود ہوں اور وہ اسے منع نہ کریں تو وہ بھی گناہ گار ہوں گے اور ان کے منع کرنے کے باوجود اگر وہ چلی جائے تو صرف وہی گناہ گار ہوگی۔ رشتہ داروں پر اس کا کوئی وبال نہیں ہوگا۔

عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : لَا يَحِلُّ لِامْرَأَةٍ أَنْ تُسَافِرَ ثَلَاثًا إِلَّا وَمَعَهَا ذُو مَحْرَمٍ مِنْهَا۔ (صحیح المسلم، رقم : ١٣٣٩)

والمحرم في حق المرأۃ شرط، شابۃ کانت أو عجوزا۔ والمحرم الزوج ومن لا یجوز مناکحتہا علی التأبید برضاع، أو صہریۃ۔ (الفتاوی التاتارخانیۃ، کتاب الحج، الفصل الأول في شرائط الوجوب زکریا ۳/ ۴۷۴-۴۷۵)

(وَأَمَّا) الَّذِي يَخُصُّ النِّسَاءَ فَشَرْطَانِ: أَحَدُهُمَا أَنْ يَكُونَ مَعَهَا زَوْجُهَا أَوْ مَحْرَمٌ لَهَا فَإِنْ لَمْ يُوجَدْ أَحَدُهُمَا لَايَجِبُ عَلَيْهَا الْحَجُّ۔ (بدائع الصنائع : ٣/ ١٢٣)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
24 شعبان المعظم 1443

3 تبصرے:

  1. اگر عورت کا وائٹ ڈسچارج خارِج ہو اور وہ ماہوری سے بھی نہ ہو تو کیا ایسے میں عورت سے ہم بستری جائز ہیں ؟

    جواب دیںحذف کریں
    جوابات
    1. جائز ہے۔ اس لیے کہ یہ ماہواری کے ایام نہیں ہیں۔

      واللہ تعالٰی اعلم

      حذف کریں