بدھ، 9 مارچ، 2022

زندگی میں ایک بیٹے کو حصہ دینا

سوال :

مفتی صاحب میرے ایک دوست نے یہ مسئلہ پوچھا ہے کہ کیا والد اپنی حیاتی میں اپنے کسی بیٹے کو وراثت دے سکتا ہے؟ مفصل جواب عنایت فرما کر عنداللہ  ماجور ہوں۔
(المستفتی : شارق انور، مالیگاؤں)
------------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : آدمی کے انتقال کے بعد اس کے چھوڑے ہوئے مال کو ترکہ اور میراث کہا جاتا ہے۔ آدمی کی اپنی زندگی میں کوئی میراث نہیں ہوتی، لہٰذا اس میں بچوں کا حصہ ہونے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا اور نہ ہی انہیں اس میں سے حصہ مانگنے کا اختیار ہے۔ بلکہ آدمی کے اپنے مال پر صرف اسی کا حق اور اختیار ہوتا ہے۔

اگر آدمی کو اپنی زندگی میں اپنے کسی بیٹے یا بیٹی کو کچھ دینا ہو اور وہ یہ چاہتا ہو کہ میرے انتقال کے بعد اس کا میری وارثت میں حصہ نہ ہوتو یہ ممکن نہیں ہے۔ کیونکہ اس کے انتقال کے بعد اس کے چھوڑے ہوئے مال میں اس بیٹے یا بیٹی کا بہرحال حصہ ہوگا۔ البتہ اس مسئلہ کا حل یہ ہے کہ اگر اپنی زندگی میں کسی بیٹے یا بیٹی کو کچھ دینا ہوتو اسے بطور قرض دیا جائے اور یہ طے کرلیا جائے کہ جب میرا ترکہ تقسیم ہوگا اس وقت آپ کو قرض دی ہوئی رقم لوٹانا ہوگا یا میراث میں آپ کا جو حصہ ہوگا اس میں سے قرض کی رقم نکال لی جائے گی۔ اور اگر میراث کم ہوئی تو آپ کو اوپر کی رقم ادا کرنا پڑے گا۔

صورتِ مسئولہ میں اگر والد کو اپنے ایک بیٹے کو کچھ دینا ہے تو درج بالا طریقہ اختیار کرسکتے ہیں۔ اس صورت میں اس مال سے بیٹا جو کچھ کمائے گا وہ اسی کا ہوگا اس مال سے کمائی ہوئی رقم والد کا ترکہ نہیں بنے گی۔

قَالَ الْقُهُسْتَانِيُّ : وَاعْلَمْ أَنَّ النَّاطِفِيَّ ذَكَرَ عَنْ بَعْضِ أَشْيَاخِهِ أَنَّ الْمَرِيضَ إذَا عَيَّنَ لِوَاحِدٍ مِنْ الْوَرَثَةِ شَيْئًا كَالدَّارِ عَلَى أَنْ لَا يَكُونَ لَهُ فِي سَائِرِ التَّرِكَةِ حَقٌّ يَجُوزُ، وَقِيلَ هَذَا إذَا رَضِيَ ذَلِكَ الْوَارِثُ بِهِ بَعْدَ مَوْتِهِ فَحِينَئِذٍ يَكُونُ تَعْيِينُ الْمَيِّتِ كَتَعْيِينِ بَاقِي الْوَرَثَةِ مَعَهُ كَمَا فِي الْجَوَاهِرِ اهـ. قُلْت: وَحَكَى الْقَوْلَيْنِ فِي جَامِعِ الْفُصُولَيْنِ فَقَالَ: قِيلَ جَازَ وَبِهِ أَفْتَى بَعْضُهُمْ وَقِيلَ لَا۔ (شامی : ٦/٦٥٥)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
05 شعبان المعظم 1443

3 تبصرے:

  1. اگر والد اپنی خوشی سے اپنے ایک بیٹے کو کچھ دےدیں تو کیا والد ایسا کر سکتا ہے یا نہیں

    جواب دیںحذف کریں
  2. مطلب حصہ ہے یہ کہ کر نہیں بلکہ بس اپنی خوشی سے کوئی پراپرٹی ایک بیٹے کے نام کردی تو کیا باپ ایسا کرسکتا ہے یا نہیں

    جواب دیںحذف کریں