مسجد نبوی میں چالیس نماز ادا کرنے کا ثواب؟

سوال :

مفتی صاحب ! ایسا کہا جاتا ہے کہ مسجد نبوی میں ۴۰ نمازیں یعنی ۸ دن نماز پڑھنے سے حضور ﷺ کی شفاعت واجب ہوجاتی ہے ایسا حدیث سے ہے یا نہیں؟
(المستفتی : حفظ الرحمن، مالیگاؤں)
------------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : مسجد نبوی میں چالیس نمازیں ادا کرنے پر نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کی شفاعت واجب ہوگی، ایسی کوئی حدیث نہیں ہے۔ لہٰذا یہ بات بیان نہیں کرنا چاہیے۔

البتہ یہ فضیلت معتبر روایت میں وارد ہوئی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم نے ارشاد فرمایا : جو شخص میری مسجد میں چالیس نمازیں اس طرح پڑھ لے کہ اس سے کوئی نماز چھوٹ نہ جائے، اس کے لئے جہنم سے براءت، عذاب سے نجات اور نفاق سے برأت لکھ دی جاتی ہے۔

براءت من النار اور نجات من العذاب  کا مطلب یہ ہے کہ جنت میں جانا نصیب ہوگا اور براءت من النفاق کا مطلب یہ ہے کہ دنیا میں اس کو مؤمن خالص سمجھا جائے گا، منافق نہیں۔ 

عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ : مَنْ صَلَّى فِي مَسْجِدِي أَرْبَعِينَ صَلَاةً، لَا يَفُوتُهُ صَلَاةٌ، كُتِبَتْ لَهُ بَرَاءَةٌ مِنَ النَّارِ، وَنَجَاةٌ مِنَ الْعَذَابِ، وَبَرِئَ مِنَ النِّفَاقِ۔ (مسند احمد، رقم : ١٢٥٨٣)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
30 رجب المرجب 1443

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

کیا ہے ہکوکا مٹاٹا کی حقیقت ؟

مفتی محمد اسماعیل صاحب قاسمی کے بیان "نکاح کے وقت حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی عمر سولہ سال تھی" کا جائزہ