منگل، 20 نومبر، 2018

عورتوں کا ناک میں زیورات پہننے کا حکم

سوال :

مفتی صاحب لڑکیاں ناک میں بیری پہنتی ہیں، بیری کا پہننا کیسا ہے؟ کیا حضور اکرم صلی اللہ علیہ و سلم کے زمانے میں عورتیں ناک میں زیور پہنتی تھیں؟ جواب عنایت فرمائیں۔
(المستفتی : حافظ ساجد، مالیگاؤں)
----------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : عورتوں کا ناک میں زیورپہننا اگرچہ نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کے زمانہ میں نہیں تھا، لیکن فقہاء نے کان کے زیور پر قیاس کرتے ہوئے اسے جائز قرار دیاہے۔ (مستفاد: فتاوی محمودیہ میرٹھ۲۸؍۳۴، ڈابھیل ۱۹؍۳۷۱، فتاوی رشیدیہ جدید ۲؍۳۴۱، فتاوی دارالعلوم ۱۶؍۱۷۷، کتاب الفتاوی۶؍۸۳، بحوالہ فتاوی قاسمیہ)

لابأس بثقب أذن البنت والطفل-قلت: وہل یجوز الخزام في الأنف؟ لم أرہ، قلت: إن کان مما یتزین النساء بہ کماہو في بعض البلاد فہو فیہا لثقب القرط۔ (شامي، کتاب الحظر والإباحۃ، باب الإستبراء وغیرہ، کراچي ۶/۴۲۰، زکریا ۹/۶۰۲، ہندیۃ، زکریا قدیم ۵/۳۵۷، جدید ۵/۴۱۲)

ہل یجوز ثقب أنف النساء؟ إن کان للتزیین یجوز کما في ثقب الأذن۔ (نفع المفتي والسائل من مجموعۃ رسائل لکھنوی ۴؍۱۹۴)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
04 محرم الحرام 1440

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں