جمعرات، 22 نومبر، 2018

کثرت سے پیشاب ہوجانے والے شخص کے لئے نماز اور تلاوت کا حکم

*کثرت سے پیشاب ہوجانے والے شخص کے لئے نماز اور تلاوت کا حکم*

سوال :

ایک شخص کو پیشاب کےقطرہ کی شکایت ہے ۔ بہت علاج کرانے کے بعد بھی ٹھیک نہیں ہورہا ہے ۔ اب وہ نماز اور قرآن کی تلاوت وغیرہ کس طرح کرے ؟
(المستفتی : محمد فوزان، مالیگاؤں)
---------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : صورت مسئولہ میں اگر اس شخص کو پیشاب کے قطرات اس کثرت سے آتے ہوں کہ نماز کا مکمل وقت اسی حالت میں گذر جائے اور اتنا بھی وقت نہ ملے کہ طہارت حاصل کرکے فرض نماز ادا کی جاسکے، تو ایسی صورت میں وہ شخص معذور کہلائے گا، اور معذور کا حکم یہ ہے کہ ایک نماز کے لئے جو وضو کیا جائے گا اس سے نماز کا وقت ختم ہونے تک جتنی نمازیں پڑھنا چاہے پڑھ سکتا ہے، اور تلاوت بھی کرسکتا ہے ۔ البتہ جیسے ہی نماز کا وقت ختم ہوگا، اس کا وضو بھی ختم ہوجائے گا، اب دوسری نماز کے لئے اسے دوسرا وضو کرنا ہوگا ۔

المستحاضۃ ومن بہ سلس البول … یتوضئون لوقت کل صلاۃ، فیصلون بذلک الوضوء في الوقت ما شاء وا من الفرائض والنوافل، وإذا خرج الوقت بطل وضوئہم۔ (فتح القدیر، کتاب الطہارۃ، دارالفکر ۱/ ۱۷۹، زکریا ۱/ ۱۸۱)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
24 رمضان المبارک 1439

1 تبصرہ: