جمعرات، 8 نومبر، 2018

مسبوق امام کے قعدہ اولی و اخیرہ میں کیا پڑھے؟

*مسبوق امام کے قعدہ اولی و اخیرہ میں کیا پڑھے؟*

سوال :

محترم مفتی صاحب!
زید کو فرض نماز میں امام کے ساتھ تین رکعتیں ملی زید امام کی آخری رکعت میں کیا پڑھے گا؟ التحیات،درود ابراہیم ،دعاء ماثورہ، یہ تینوں پڑھے گا یا پھر صرف التحیات پر اکتفا کرے گا؟ مفصل جواب دے کر عندالله ماجور ہوں ۔ جزاکم الله
(المستفتی : سفیان بخشی، مالیگاؤں)
----------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : مسبوق ( جس کی کوئی رکعت امام کے ساتھ رہ گئی ہو) امام کے قعدہ اولی و اخیرہ میں تشہد پڑھنے کے بعد درود شریف نہ ملائے، بلکہ بہتر یہ ہے کہ تشہد کو اتنا آہستہ پڑھے کہ امام کے سلام پھیرنے تک مکمل کرے، اور اگر تشھد پڑھ چکا ہے تو شہادتین ( اشھد ان لا الہ.... الخ) کو لوٹاتا رہے ۔

البتہ اگر تشھد کے بعد درود بھی پڑھ لے تب بھی اس پر سجدہ سہو واجب نہیں ہوگا ۔

ان المسبوق ببعض الرکعات یتابع الامام فی تشہدالأخیرواذا أتم التشہدلایشتغل بمابعد ہ من الدعوات ثم ماذایفعل تکلموا فیہ وعن ابن شجاع انہ یکررالتشہدأی قولہ اشھدان لا الٰہ الا اللہ وہوالمختار ۔ (الفتاویٰ الہندیۃ : ۱ ؍ ۹۱ ) 

والصحیح ان المسبوق یترسل فی التشہدحتی یفرغ عندسلام الامام کذافی الوجیزللکردری وقاضی خان ہکذافی الخلاصۃ وفتح القدیر ۔ (الفتاویٰ الہندیۃ : ۱ ؍ ۹۱)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
29 صفر المظفر 1440

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں