منگل، 5 مارچ، 2019

سجدہ تلاوت سے متعلق چند سوالات

*سجدہ تلاوت سے متعلق چند سوالات*

سوال :

1) سجدہ تلاوت کی شرعی حیثیت کیا ہے؟
2) کن کن اوقات میں سجدہ تلاوت کرنا ممنوع ہے؟
3) سجدہ تلاوت ادا نہیں کرنے والے کے لیے کیا حکم ہے؟
4) سجدہ تلاوت ادا کرنے کا طریقہ کیا ہے بار بار کھڑے ہونا  ہے یا پھر بیٹھ کر ایک کے بعد ایک ادا کر سکتے ہیں؟
5) سجدہ تلاوت کی مسنون دعا پہلے پڑھنا چاہئے یا پھر سبحان ربی الا علی؟
6) کوئی آدمی تذبذب میں ہے کہ کتنا سجدہ ادا کرنا ہے یاد نہیں رہا اور ادا کرنا بھی چاہتا ہے تو اس کے لیے کیا طریقہ ہے؟
7) حفظ قرآن کرنے کے لیے آیات سجدہ کوئی بار بار پڑھ رہا ہے تو  کتنی مرتبہ سجدہ ادا کرے؟
8) مدرس صاحب قرآن مجید پڑھاتے ہوئے ایک مجلس میں ایک ہی سجدے والی آیت متعدد افراد سے سنتے ہیں تو کتنا سجدہ واجب ہوگا؟
(المستفتی : محمد ابراہیم، مالیگاؤں)
--------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : قرآنِ کریم میں چودہ آیات ایسی ہیں جن کی تلاوت یا سننے سے سجدہ تلاوت واجب ہوجاتا ہے۔

یجب بسبب تلاوۃ اٰیۃ من أربع عشرۃ اٰیۃً۔ (تنویر الابصار مع الشامی : ۲؍۵۷۵)

وذکر فی المجتبیٰ أن الموجب للسجدۃ أحد ثلاثۃٍ: التلاوۃ والسماع والإتمام الخ، فإنہ لایشترط سماع المؤتم بل ولا حضورہ عند تلاوۃ الإمام۔ (شامی : ۲؍۵۷۷)

2) تین اوقات وہ ہیں جن میں فرائض و نوافل دونوں کی کراہت ہے اور وہ ہے طلوع آفتاب، غروب آفتاب اور زوال آفتاب کا وقت، ان اوقات میں سجدہ تلاوت بھی مکروہ ہے۔ البتہ اگر کوئی ان اوقات میں تلاوت کررہا ہو اور اس پر سجدۂ تلاوت واجب ہوجائے تو ان اوقات میں سجدۂ تلاوت کرنے کی گنجائش ہے، تاہم بہتر یہی ہے کہ مکروہ وقت گزرنے کے بعد سجدۂ تلاوت کیا جائے۔ ان اوقات کے علاوہ تمام اوقات میں سجدہ تلاوت کرنا بلاکراہت درست ہے۔

3) سجدہ تلاوت کا ادا کرنا واجب ہے، قصداً ادا نہ کرنے والا ترک واجب کا گناہ گار ہوگا۔

4) سجدہ تلاوت کی نیت کرکے، اللہ اکبر کہتا ہوا سجدہ میں چلا جائے اور اللہ اکبر کہہ کر سجدہ سے اٹھ جائے، سجدہ تلاوت کے لئے کھڑا ہونا افضل ہے، ضروری نہیں۔ بیٹھے بیٹھے بھی سجدہ تلاوت ادا کیا جاسکتا ہے۔

ورکنہا السجود أو بدلہ کرکوع مصلٍ وإیماء مریض وراکبٍ وہی سجدۃٌ بین تکبیرتین مسنونتین جہراً وبین قیامین مستحبین بلا رفع یدٍ وتشہدٍ وسلامٍ۔ (شامی : ۲؍۵۸۰)

5) آیت سجدہ اگر فرض نماز میں پڑھی جائے تو اس کے سجدے میں نماز کی طرح سبحان ربی الاعلی کہنا ہی بہتر ہے، اور اگر نفل نماز میں یا خارج نماز میں پڑھی جائے تو اس کے سجدے میں اختیار ہے، پہلے سبحان ربی الاعلی کہے اور اس کے بعد یہ تسبیح جو حدیث شریف میں وارد ہوئی ہے پڑھے۔

سَجَدَ وَجْھِیَ  لِلَّذِیْ خَلَقَہ، وَصَوَّرَہ، وَشَقَّ سَمْعَہ وَبَصَرَہ، بِحَوْلِہ وَقُوَّتِہ فَتَبَارَکَ اللہُ اَحْسَنُ الْخَالِقِیْنِ۔
ترجمہ : میرے منہ نے اس ذات کو سجدہ کیا جس نے اس کو پیدا کیا جس نے اسی کو بنا لیا اور اس میں کان و آنکھ پیدا کیں اپنی طاقت اور قوت سے پس بزرگ ہے اللہ اچھا پیدا کرنے والا ہے۔ (ابوداؤد، جامع ترمذی، سنن نسائی)

6) غالب گمان پر عمل کرے، مطلب جتنے سجدوں کا زیادہ گمان ہو اتنے ادا کرلے، چاہے ایک وقت میں ادا کرے یا مختلف اوقات میں۔

7) ایک مجلس میں ایک ہی آیتِ سجدہ بار بار پڑھنے پر ایک ہی مرتبہ سجدۂ تلاوت واجب ہوگا۔

8) مجلس، قاری یا آیت تبدیل ہونے سے سجدۂ تلاوت واجب ہوگا۔ لہٰذا متعدد افراد اگر ایک ہی آیت سجدہ تلاوت کریں تو سننے والے کے لیے ہر آیت پر سجدۂ تلاوت واجب ہوگا۔

وفی مجلس واحد لا تتکرر بل کفتہ واحدۃ۔ (درمختار : ۲؍۵۹۰-۵۹۱)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
15 ربیع الآخر 1439

12 تبصرے:

  1. سجدہ تلاوت میں اردو میں دعا کرسکتے ہیں یا نہیں؟ مدلل جواب عناعت فرمائیں

    جواب دیںحذف کریں
  2. السلام علیکم مفتی صاحب اگر ایک ساتھ 14سجدے کرنا ہو اور صرف ایک قیام کرکے باقی سجدے ویسے ہی بیٹھ کر کرلیا تو کیا ٹھیک ہوگا

    جواب دیںحذف کریں
  3. ماشاء اللہ تبارک اللہ

    جواب دیںحذف کریں
  4. ماشاءاللہ
    اللہ تعالیٰ آپ کی محنت کا بہترین بدلہ عطا فرمائے ۔ آمین

    جواب دیںحذف کریں