ہفتہ، 9 مارچ، 2019

حضور اکرم صلی اللہ علیہ و سلم کے عمامے کا رنگ

*حضور اکرم صلی اللہ علیہ و سلم کے عمامے کا رنگ*

سوال :

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے کونسے رنگ کا عمامہ استعمال کیا واضح فرمادیں۔
(المستفتی : محمد توصیف، مالیگاؤں)
---------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : متعدد روایات میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سیاہ رنگ کا عمامہ باندھنے کا ذکر ملتا ہے۔ اور بعض روایات میں زرد رنگ کے عمامہ کا بھی ثبوت ملتا ہے، لیکن چونکہ لباس میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو سفید رنگ زیادہ پسند تھا، اور ایک موقع پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ کو امیر لشکر بناکر روانہ کرتے وقت اُن کا کالا عمامہ اُتارکر خود اپنے دستِ مبارک سے سفید عمامہ باندھا تھا، اور اُس کی تعریف بھی فرمائی تھی، اِس لئے اَفضل یہ ہے کہ سفید عمامہ استعمال کیا جائے۔

عن جعفر بن عمرو بن حریث عن أبیہ رضي اللّٰہ عنہ قال: رأیت علی رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم عمامۃ سوداء۔
عن إسماعیل بن عبد اللّٰہ بن جعفر عن أبیہ رضي اللّٰہ عنہ قال: رأیت علی النبي صلی اللّٰہ علیہ وسلم ثوبین مصبوغین بزعفران رداء وعمامۃ۔ (فتح الباري ۱۰؍۲۷۳، الموسوعۃ الفقہیۃ ۳۰؍۳۰۲ وزارۃ الأوقاف والشئون الإسلامیۃ کویت)

عن جعفر بن عمرو بن حریث عن أبیہ رضي اللّٰہ عنہ قال: رأیت علی النبي صلی اللّٰہ علیہ وسلم عمامۃ حرقانیۃ۔ (سنن النسائي، کتاب الزینۃ / باب لبس العمائم الحرقانیۃ ۲؍۲۵۵ رقم: ۵۳۵۳ دار الفکر بیروت)

عمامۃ حرقانیۃ بسکون الراي أي سوداء علی لون ما أحرقتہ النار، کأنہا منسوبۃ بزیادۃ النون والألف إلی الحرق بفتح الحاء والراء، قالہ الزمخشري۔ (حاشیۃ سنن النسائي ۲؍۲۵۵ مکتبۃ سعد دیوبند)

في الحدیث الطویل: … ثم نقضہ وعممہ بعمامۃ بیضاء وأرسل من خلفہ أربع أصابع أو نحو ذٰلک، وقال: ہٰکذا یا ابن عوف اعتم؛ فإنہ أعرب وأحسن۔ (المستدرک للحاکم ۸؍۳۰۷۹ رقم: ۸۶۲۳ بحوالہ: انوار رسالت: ۵۵۶)

عن سمرۃ بن جندب رضي اللّٰہ عنہ قال: قال رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم: البسوا البیاض؛ فإنہا أطیب وأطہر۔ (شمائل ترمذي ص: ۵ مکتبۃ البدر دیوبند)
مستفاد : کتاب النوازل)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
02 رجب المرجب 1440

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں