*ویڈیو کالنگ کا شرعی حکم*
سوال :
مفتی صاحب ویڈیو کالنگ کا کیا حکم ہے؟ براہ کرم جواب دے کر عنداللہ ماجور ہوں۔
(المستفتی : مولوی ضمیر، ناسک)
----------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : اگر ویڈیو کال کو ریکارڈ کرکے نہ رکھا جائے تو ویڈیو کالنگ کی اجازت ہے، بشرطیکہ اس میں کسی غیرمحرم کو دیکھا اور دِکھایا نہ جائے، اس لئے کہ ویڈیو کالنگ میں مخاطب کی صورت نظر آتی ہے اور جب تک بات کی جاتی ہے، تب تک نظر آتی ہے، اور بات ختم ہونے کے بعد ختم ہوجاتی ہے، یہ تصویر نہیں ہوتی ہے، بلکہ انسان کا عکس ہوتا ہے، جیسا کہ شیشے میں نظر آتا ہے۔
أما الصورۃ التي لیس لہا ثبات واستقرار ولیست منقوشۃ علی شیئ بصفۃ دائمۃ، فإنہا بالظلأشبہ (تکملۃ فتح الملہم، باب تحریم صورۃ الحیوان، اشرفیہ دیوبند ۴/۱۶۴)
مستفاد : فتاوی قاسمیہ)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
23 رجب المرجب 1440
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں