جمعرات، 14 مارچ، 2019

بالوں کو کس طرح ضائع کیا جائے؟

*بالوں کو کس طرح ضائع کیا جائے؟*

سوال :

کنگھی کرتے وقت عورتوں کے بال گرتے ہیں تو ان کو کس طرح ضائع کیا جائے؟ ان بالوں کو دفن کر دیا جائے یا اور کوئی تدبیر اختیار کی جائے؟
رہنمائی فرمائیں۔
(المستفتی : محمد فوزان، مالیگاؤں)
---------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : بال یا ناخن عورت کے ہوں یا مرد کے، کرامتِ انسانی کی وجہ سے انہیں زمین میں دفن کردینے کو فقہاء نے مستحب قرار دیا ہے۔

لیکن فی زماننا شہروں میں پکے مکانات کی کثرت کی وجہ سے اس پر عمل کرنا دشوار ہے، لہٰذا ایسے مقامات پر انہیں اگر کچرے میں ڈال دیا جائے تو بلاکراہت جائز ہے۔

البتہ خواتین کے حق میں زیادہ بہتر ہے کو وہ اپنے بالوں کو ایسی جگہوں پر ڈالیں جہاں وہ اجنبیوں کی پہنچ سے محفوظ رہیں، اس لئے کہ بالوں کو جادو ٹونے میں استعمال کرنے یا کسی اور ذریعے سے خواتین کو نقصان پہنچائے جانے کا اندیشہ ہوتا ہے۔

وَلَقَدْ كَرَّمْنَا بَنِي آدَمَ وَحَمَلْنَاهُمْ فِي الْبَرِّ وَالْبَحْرِ وَرَزَقْنَاهُم مِّنَ الطَّيِّبَاتِ وَفَضَّلْنَاهُمْ عَلَىٰ كَثِيرٍ مِّمَّنْ خَلَقْنَا تَفْضِيلًا۔ (سورۃ الإسراء، آیت : 70)

فإذا قلم أظفارہ أو جزّ شعرہ، ینبغي أن یدفن ذٰلک الظفر والشعر المجزور۔ فإن رمی بہ فلا بأس۔ وإن ألقاہ في الکنیف أو في المغتسل یکرہ ذٰلک۔ (حاشیۃ الطحطاوي علی الدر المختار، کتاب الحظر والإباحۃ،فصل في البیع، ۴؍۲۰۲)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
07 رجب المرجب 1440

1 تبصرہ: