سینے اور ہاتھ پیر کے بال صاف کرنے کا حکم

*سینے اور ہاتھ پیر کے بال صاف کرنے کا حکم*

سوال :

مفتی صاحب پوچھنا یہ تھا کہ جو سینے اور ہاتھوں کے بال نکالتے ہیں یہ صحیح ہے یا نہیں ہے؟
(المستفتی : محمد عمیر، مالیگاؤں)
------------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : اگر سینے پر تھوڑے بہت بال ہوں تو اُنہیں صاف کرنا خلافِ ادب اور فضول کام ہے، اس لئے کہ ایک مرتبہ صاف کرلیا جائے تو بار بار اس کی ضرورت پڑے گی، اور ایک فضول کام میں وقت اور مال ضائع ہوگا، لہٰذا اس سے بچنا بہتر ہے۔

البتہ اگر بال بہت زیادہ ہوجائیں جس سے اُلجھن اور تکلیف ہو تو اِن غیر ضروری بالوں کو صاف کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔

وفي حلق شعر الصدر والظہر ترک الأدب کذا في القنیۃ۔ (الفتاویٰ الہندیۃ : ٥/۳۵۸)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
21 رجب المرجب 1440

تبصرے

ایک تبصرہ شائع کریں

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

لاڈلی بہن اسکیم کی شرعی حیثیت

بوہرہ سماج کا وقف ترمیمی قانون کی حمایت اور ہمارا رد عمل