جمعرات، 18 اکتوبر، 2018

سونے چاندی کے برتن میں کھانے کا حکم

*سونے چاندی کے برتن میں کھانے کا حکم*

سوال :

کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیان شرع متین درمیان مسئلہ ھذا کے کہ سونے چاندی کے برتن میں کھانا کیسا ہے؟ ایسا برتن جس پر صرف سونے چاندی کا پانی چڑھا ہو اس کا کیا حکم ہے؟
(المستفتی : جاوید احمد، مالیگاؤں)
----------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : سونے  چاندی  کے  برتن  میں کھانا پینا مردوں اور عورتوں سب کے لئے ناجائز اور حرام ہے۔
بخاری و مسلم شریف کی روایت ہے :
حضرت ام سلمہ ؓ جو کہ آپ ﷺ کی زوجہ ہیں فرماتی ہیں کہ آپ ﷺ نے فرمایا کہ جو شخص چاندی کے برتن میں پیتا ہے، اس کے پیٹ میں جہنم کی آگ بھڑکے گی۔

البتہ ایسے برتن جس پر سونے یا چاندی کا پانی چڑھا ہو جسے جدا نہ کیا جاسکتا ہو تو اس کا استعمال جائز ہے، تاہم اس سے بھی احتیاط بہتر ہے۔

عن أم سلمۃ رضي اللّٰہ عنہا زوج النبي صلی اللّٰہ علیہ وسلم أن رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم قال: الذي یشربُ في إناء الفضۃ إنما یُجرجِرُ في بطنہ نار جہنم۔ (صحیح البخاري، کتاب الأشربۃ / باب آیۃ الفضۃ ۲؍۸۴۲ رقم: ۵۶۳۳-۵۶۳۴) 

والنساء في ما سوی الحلي من الأکل و الشرب و الإدھان من الذھب و الفضۃ و القعود بمنزلۃ الرجال۔ (فتاوی قاضی خان علی ھامش الفتاوی الھندیۃ : ۳/۴۱۳)

أما التمویہ التي لا یخلص فلا بأس بہ بالإجماع ؛ لأنہ مستہلک، فلاعبرۃ ببقائہ لونا۔ (شامي، کتاب الحظر الإباحۃ، زکریا ۹/۴۹۷)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
20 شعبان المعظم 1439

1 تبصرہ: