ہفتہ، 20 اکتوبر، 2018

نماز پڑھتے وقت اگر رکعتیں بھول جائے تو کیا کرے؟

*نماز پڑھتے وقت اگر رکعتیں بھول جائے تو کیا کرے؟*

سوال :

کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیان شرع متین درمیان مسئلہ ھذا کے کہ اگر کوئی شخص نماز پڑھتے وقت رکعات بھول جائے تو کیا کرے؟ اگر اکثر یہ صورت پیش آتی ہے تو کیا کرے اور اگر کبھی کبھار ایسا ہو تو کیا کرنا چاہیے؟ براہ کرم مکمل مفصل مدلل جواب عنایت فرمائیں اور عنداللہ ماجور ہوں۔
(المستفتی : شکیل احمد، مالیگاؤں)
------------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : نماز پڑھتے وقت اگر کوئی شخص رکعتیں بھول جائے اور اسے اکثر وبیشتر یہ صورت پیش آتی ہے تو اسے چاہیے کہ غور وفکر کرے کہ کتنی رکعتیں پڑھی ہیں اگر کسی جانب غالب گمان ہوجائے تو اسی کا اعتبار کرتے ہوئے نماز پوری کرلے۔
اور اگر کسی جانب غالب گمان نہ ہو بلکہ شک باقی ہو تو اس صورت میں اقل (کم سے کم رکعت) پر بناء کرکے پڑھ لے، مثلاً ایک اور دو رکعت کے بارے میں شک ہوا تو ایک سمجھے اور اگر دو اور تین کے بارے میں شک ہو تو دو شمار کرے اور اگر تین اور چار کے بارے میں شک ہو تو تین سمجھے اور ہر رکعت پر قعدہ بھی کرے اور اخیر میں سجدہٴ سہو کرلے۔ اور جب سجدۂ سہو کر لیا جائے تو نماز کو دہرانے کی ضرورت نہیں ہوگی، خواہ نماز فرض ہو یا سنت، اس مسئلے میں سنت اور فرض میں کوئی فرق نہیں ہے ۔

البتہ اگر کسی شخص کو پہلی مرتبہ ایسا شک ہوا ہے تو اسے چاہئے کہ نیت توڑ کر از سر نو نماز پڑھے، تا کہ کوئی شک شبہ باقی نہ رہے۔

وإن کثر الشک تحری وعمل بغالب ظنہ، … فإن لم یغلب لہ ظن أخذ بالأقل، لقولہ علیہ السلام: إذا سہا أحدکم في صلاتہ فلم یدر واحدۃ صلی أو ثنتین فلیبن علی واحدۃ، فإن لم یدر ثنتین صلی أو ثلاثا فلیبن علی ثنتین فإن لم یدر ثلاثا صلی أو أربعا فلیبن علی ثلاث، و یسجد سجدتین قبل أن یسلم،… وقعد و تشہد بعد کل رکعۃ ظنہا آخر صلا تہ۔ (حاشیۃ الطحطاوي علی المراقي : ۴۷۷)

والحدیث أخرجہ الإمام أبوعیسیٰ الترمذي في سننہ۔ (سنن الترمذي، الصلاۃ / باب فیمن یشک في الزیادۃ والنقصان ۱؍۹۰ رقم: ۳۹۶)

وذکر في الفتاویٰ الخاقانیۃ : فقال رجل صلی ولم یدر ثلاثا صلی أم أربعا، قال : إن کان ذٰلک أول ما سہی استقبل۔ (الدر المختار مع الشامي : ۲؍۵۶۰-۵۶۲ زکریا)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
13 رجب المرجب 1439

3 تبصرے:

  1. ماشاء اللہ، بہترین جواب، اس عاجز کی پوری تشفی ہو گئی۔
    اللہ مفتی صاحب کی عمر اور رزق میں اضافہ کرے
    آمین۔

    جواب دیںحذف کریں
  2. جَــــــــزَاک الــلّٰــهُ خَـــــيْراً

    جواب دیںحذف کریں