اتوار، 28 اکتوبر، 2018

عورتوں کے لئے نماز جمعہ کا حکم

*عورتوں کے لئے نماز جمعہ کا حکم*

سوال :

کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیان شرع متین درمیان مسئلہ ھذا کے کہ کیا عورتوں پر جمعہ کی نماز فرض ہے؟ اگر نہیں تو وہ کون سی نماز پڑھیں گی؟ مدلل جواب عنایت فرمائیں اور عنداللہ ماجور ہوں۔
(المستفتی : عبدالرحمن، مالیگاؤں)
------------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : عورتوں پر جمعہ فرض نہیں ہے جیسا کہ حدیث شریف میں آیا ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا : جمعہ حق ہے اور جماعت کے ساتھ ہر مسلمان پر واجب ہے علاوہ چار آدمیوں کے غلام جو کسی کی ملک میں ہو، عورت، بچہ اور مریض (ان پر نماز جمعہ واجب نہیں ہے)، لہٰذا وہ اپنے گھروں پر چار رکعت ظہر ادا کریں گی، اور نماز ظہر کے مطابق سنتیں بھی ادا کریں گی۔

البتہ اگر وہ مردوں کی جماعت میں شامل ہوکر (مثلاً حرمین شریفین میں) جمعہ پڑھ لے تو اس کا  جمعہ درست ہوجائے گا، اور ظہر کا فریضہ اس سے ساقط ہوجائے گا۔

حَتَّى لَا تَجِبَ الْجُمُعَةُ عَلَى الْعَبِيدِ وَالنِّسْوَانِ وَالْمُسَافِرِينَ وَالْمَرْضَى، كَذَا فِي مُحِيطِ السَّرَخْسِيِّ وَلَا عَلَى الْمُقْعَدِ بِالْإِجْمَاعِ، كَذَا فِي الْمُحِيطِ...... وَمَنْ لَا جُمُعَةَ عَلَيْهِ إنْ أَدَّاهَا جَازَ عَنْ فَرْضِ الْوَقْتِ، كَذَا فِي الْكَنْزِ۔ (الفتاویٰ الہندیۃ : ۱۴۴،۱۴۵/۱)

وَمَنْ هُوَ مِنْ أَهْلِ الْوُجُوبِ كَالْمَرِيضِ وَالْمُسَافِرِ وَالْعَبْدِ وَالْمَرْأَةِ وَغَيْرِهِمْ تُجْزِيهِمْ وَيَسْقُطُ عَنْهُمْ الظُّهْرُ۔ (بدائع الصنائع : ۱/٢٥٩)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
8 جمادی الآخر 1439

1 تبصرہ: